حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو کرنے والے سرفراز خان اپنی بیٹنگ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے روزانہ 500 گیندیں کھیلتے تھے۔
سرفراز نے اپنے والد نوشاد خان اور دیگر کوچز کے ساتھ کرونا کے دنوں میں لاک ڈاؤن کے دوران کافی پریکٹس کی تھی۔ سرفراز کے کوچز میں سے ایک نے انکشاف کیا کہ 26 سالہ کھلاڑی روزانہ سیکڑوں ڈلیوریز کھیلتے تھے جبکہ مختلف کنڈیشنز میں کھیلنے کے لیے اس دوران انھوں نے کافی سفربھی کیا۔
سرفراز کے کوچ کا کہنا تھا کہ بیٹر نے ممبئی کے اوول اور آزاد گراؤنڈ میں بہت پریکٹس کی۔ وہاں انھوں نے آف اسپنر، لیگ اسپنر اور لیفٹ آرم اسپنرز کی جانب سے روزانہ 500 ڈلیوریز کھیلی ہیں۔
کوچ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران، سرفراز نے 1600 کلومیٹر پر محیط کار کا سفر کیا۔ مختلف پچز پر کھیلنے کے لیے انھوں نے ممبئی سے امروہہ، مراد آباد، میرٹھ، کانپور، متھرا، اور دہرادون تک کا سفر کیا۔
کپل پانڈے نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران سرفراز نے ہماری کانپور اکیڈمی میں کلدیپ یادیو کو بہت کھیلا۔ انھوں نے ایک ساتھ بہت سے نیٹ سیشنز کیے۔
خیال رہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بار بار خود کو ثابت کرنے کے باوجود بھارتی سلیکٹرز سرفراز خان سے متاثر نہیں ہوئے اور نہ ہی انھیں بھارت کے ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کرنے پر غور کیا۔
تاہم انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں ویرات کوہلی اور کے ایل راہول کے دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے سرفراز کو بلایا گیا اور انھوں نے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں نصف سنچریوں کے ساتھ اپنی اہلیت ثابت کردی۔
ممبئی میں پیدا ہونے والے کرکٹر نے اپنی پہلی اننگز میں 62 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگز میں ناقابل شکست 68 رنز بنائے جبکہ بھارت راجکوٹ میں انگلینڈ کو 434 رنز سے شکست دینے میں کامیاب رہا۔