سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں 20 افراد کے قتل کی لرزہ خیز واردات کے بعد لیہ اور بھکر سے مقتولین کے ورثا مقدمہ درج کروانے پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق سرگودھا میں درگاہ کے متولی کی جانب سے 20 افراد کے بہیمانہ قتل کے بعد کیس میں کوئی مدعی سامنے نہیں آیا تھا۔ تاہم اب دو روز بعد لیہ اور بھکر سے تعلق رکھنے والے دو مقتولین کے ورثا مقدمہ درج کروانے پہنچ گئے۔
لواحقین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیاروں کی تدفین میں مصروف تھے، اب تجہیز و تکفین سے فارغ ہو کر آئے ہیں۔ مقتول جاوید اور شاہد کے ورثا نے سرگودھا کے تھانہ صدر پہنچ کر مدعی بننے پر رضا مندی ظاہر کردی۔
مزید پڑھیں: 20 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا ریمانڈ منظور
اس سے قبل سرگودھا کے مقتولین کے ورثا نے کیس میں مدعی بننے یا مقدمہ درج کروانے سے انکار کردیا تھا۔ وہ درگاہ پر ہونے والے معاملات کے بارے میں بھی زبان کھولنے کو تیار نہیں تھے۔
لواحقین کے پہنچنے پر پولیس حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ ورثا کو مقدمے میں بطور گواہ شامل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل سرگودھا کے نواحی علاقے چک نمبر 95 شمالی میں درگاہ پر متولی عبد الوحید نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خواتین سمیت 20 افراد کو لاٹھی اور چاقوؤں کے وار سے قتل کردیا تھا۔
سانحے کا مرکزی ملزم عبد الحمید بار بار بیان بدلتا رہا۔ ملزم عبدالحمید اور اس کے دو ساتھی عدالت کے حکم پر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں، جبکہ ایک اور ملزم کو زخمی حالت میں اسپتال کے بستر پر ہتھکڑیاں لگائی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: مریدین بیٹے تھے اللہ کے لیے قربان کردیے، قاتل
دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ خالصتاً ذاتی دشمنی کی بنا پر پیش آیا۔ متولی نے درگاہ پر اپنا قبضہ جمائے رکھنے کے لیے لوگوں کو قتل کیا۔ وہ اس سے پہلے درگاہ کے سجادہ نشین کو بھی قتل کر چکا ہے۔