پاکستان سے بچوں کی امریکا اسمگلنگ کے الزام میں ایف آئی اے نے صارم برنی کے خلاف پہلی ایف آئی آر درج کر لی۔
صارم برنی پر پہلے مقدمے میں نومولود بچی حیا کو امریکا اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ انہوں نے ایک سال میں 20نومولود بچوں کو امریکا میں گود لینے کے نام پر اسمگل کیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق امریکا بھیجے گئے بچوں میں 15 سے زائد لڑکیاں ہیں۔ صارم برنی کو پہلے مقدمے میں کل عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیاجائےگا۔
صارم برنی کےحوالے سے امریکی تحقیقاتی ادارے بھی چھان بین کر رہے ہیں۔ امریکا منتقل بچوں کا ریکارڈ سفارتخانے سے فراہم کیا گیا ہے۔
ٹرسٹ کی دستاویزات میں صارم برنی کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی بینفشری ہیں۔ دستاویزات کی سندھ حکومت سے تصدیق کے بعد اہلیہ کو بھی نامزد کیا جاسکتا ہے۔
ٹرسٹ سے امریکا بھیجی گئی آخری بچی حیا مبینہ طور پر والدین سے 10 لاکھ میں خریدی گئی۔ بچی کی خریداری میں صارم برنی کی ایک سے زائد افراد نے معاونت کی، بچی کے والدین انتہائی غریب ہیں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق صارم برنی پر بچوں کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ سے متعلق مزید مقدمات درج کیے جائیں گے، صارم برنی کو حالیہ دورہ امریکا میں امریکی حکام نے سرویلنس میں رکھا تھا امریکی حکام نےصارم برنی سے2بارپوچھ گچھ کی تھی اور گرفتاری کے بعد صارم برنی نے اپنے ابتدائی بیان میں غلطی کو تسلیم کیا ہے۔