منگل, فروری 4, 2025
اشتہار

صارم کیس : تفتیشی ٹیم کو ابتدائی پوسٹ مارٹم پر شبہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : 7سالہ صارم قتل کیس میں واقعاتی شواہد اور ابتدائی پوسٹ مارٹم میں بہت کم مماثلت سامنے آئی ، ابتدائی پوسٹ مارٹم کے نکات غیر تسلی بخش ہونے کا شبہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں پرسرارطور پر 7سالہ صارم کی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

واقعاتی شواہد اور ابتدائی پوسٹ مارٹم میں بہت کم مماثلت سامنے آئی ، خصوصی تفتیشی ٹیم کو ابتدائی پوسٹ مارٹم کے نکات غیر تسلی بخش ہونے کا شبہ ہے۔

تحقیقاتی ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل لیگل آفیسر کو سوالا نامہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ، سوالنامہ ڈی این اے،کیمیکل ایگزامن رپورٹ آنے کے بعد بھیج دیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم کو ٹینک سے صارم کی مدرسہ کی ٹوپی اورگیند بھی مل گئی، ٹیم کو ملنے والے اہم شواہد کوصارم کے والدین نےبھی شناخت کرلیا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ تحقیقاتی ٹیم نے ڈاکٹروں کا خصوصی میڈیکل بورڈ بنانے کیلئے اعلیٰ حکام کو مشورہ دیا۔

تحقیقاتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے ڈاکٹرز سے ملاقات کی تھی۔

گذشتہ روز نارتھ کراچی میں 7 سالہ صارم کے قتل کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ کی جانب سے بنائی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم ایک مرتبہ پھر کرائم سین پر پہنچی تھی، ٹیم کی جانب سے اپارٹمنٹ میں کرائم سین ری بلٹ کرنے کے بعد ری اینیکمنٹ کیا گیا۔

تحقیقاتی ٹیم نے بتایا تھا کہ وقوعے کے روز پولیس پہنچی تو کرائم سین خراب ہو چکا تھا، اس لیے یہ ایکسرسائز کی جارہی ہے ، مقتول کے لاپتہ ہونے کے روز کی طرح معاملات دہرائے گئے، سات جنوری کی طرح کرائم سین ری کریٹ کیا۔

تحقیقاتی ٹیم کا کہنا تھا کہ اس موقع پر عینی شاہدین کے علاوہ وال مین کی مدد بھی لی گئی، جو 7 جنوری کو موقع پر موجود تھے، ٹیم کے ہمراہ صارم کی فیملی اور دیگر افراد بھی تھے۔

تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا تھا کہ 18 تاریخ کو جب لاش ملی تو کس طریقے سے نکالی گئی سب سے پہلے کس نے بدبو محسوس کی اور دیکھا، اس شخص کی مدد بھی لی گئی۔

ٹیم کے مطابق کرائم سین پر باقاعدہ کوئی ڈھکن نہیں لگا ہوا تھا، اسے 18 جنوری والی کرائم سین کی پوزیشن پر ری بلٹ کیا گیا۔

خصوصی ٹیم نے دونوں کرائم سین ری بلٹ کرنے کے بعد گواہوں کی موجودگی میں فلم بنائی اور فوٹوگرافی کی، تحقیقاتی ٹیم کے ہمراہ کرائم سین یونٹ بھی موجود تھی۔

ٹیم کا کہنا تھا کہ پوری تفتیش کا دارومدار اب صرف ڈی این اور فارنزک پر ہے، آئی جی سندھ کی جانب سے روزانہ فالو اپ لیا جاتا ہے، آئی جی اور ڈی آئی جی لیبارٹری سے مسلسل رابطے میں ہیں ڈی این اے موصول ہوتے ہیں کیس جلد ہونے کا امکان ہے۔

صارم کیس کی تمام خبریں 

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں