کراچی : ننھے صارم کے والد کو آنے والی تاوان کی کالز کی حقیقت سامنے آگئی، ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر منہاس نے بتایا کہ صارم سےمتعلق تاوان کے لئے جعلی کالز آرہی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر منہاس ننھے صارم کی لاش ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے ، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ اورانویسٹی گیشن پولیس صارم کیس پرکام کررہی تھی، تاوان کی کالز کے بعد کیس اے وی سی سی منتقل ہواتھا۔
انیل حیدر منہاس کا کہنا تھا کہ بچےکی گمشدگی کے بعد تاوان کی جعلی کالز والےگروپ متحرک ہوگئے تھے اور صارم سےمتعلق تاوان کے لئے جعلی کالز آرہی تھیں۔
انھوں نے بتایا کہ والدین سےکہاتھااگر کوئی تاوان کی کال کرےتو بچےکی تصویر منگوا لیں، کل رات بھی تاوان کیلئے کال آئی تھی۔
ایس ایس پی اے وی سی سی نے مزید کہا کہ تاوان کی جعلی کالز کرنیوالےگروپوں کیخلاف بھی کام کررہے ہیں تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد معاملے پر حتمی رائے قائم ہوسکے گی۔
یاد رہے آج صبح 11 روز قبل نارتھ کراچی سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے بچے صارم کی لاش ملی تھی، بچے کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی، پانی کے ٹینک پر ڈھکن کی جگہ گتے کا ٹکڑا رکھا ہوا تھا۔
مزید پڑھیں : صارم کی لاش کیسے ملی؟ اہم انکشاف سامنے آگیا
پولیس کا کہنا تھا کہ بچہ حادثاتی طور پر ٹینک میں گرا یا کسی نے گرایا ہے اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔
بعد ازاں ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ وال مین نے فلیٹ یونین کو بتایا جب وہ موٹر چلانے گیا تو بدبو آئی، چیک کیا توپانی کے ٹینک میں سےلاش ملی۔
کنور آصف نے بتایا تھا کہ بچے کے لاپتہ ہونے کے اگلے دن 4 ٹینک کوچیک کیا گیا تھا ، چیکنگ کے وقت مذکورہ ٹینک میں پانی پورا بھرا ہوا تھا اور ٹینک میں اندھیرے کے باعث بھی کچھ نظر نہیں آرہا تھا، ٹارچ کے ساتھ کوشش کی گئی لیکن کچھ نظر نہیں آیا۔