جمعرات, جنوری 23, 2025
اشتہار

صارم قتل کیس، پولیس نے میڈیکولیگل افسر سے دوبارہ رائے حاصل کر لی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: صارم قتل کیس میں قاتل کی تلاش کے سلسلے میں پولیس نے میڈیکولیگل افسر سے دوبارہ رائے حاصل کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صارم قتل کیس میں خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم اب تک 30 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کر چکی ہے، دوران تفتیش مشتبہ بات سامنے آئی تو ان افراد کے بھی ڈی این اے کے نمونے لیے جائیں گے۔

ٹیم نے صارم کے بڑے بھائی اور اس کے دوستوں سے بھی پوچھ گچھ کی، گزشتہ روز 7 مشکوک افراد کے ڈی این اے نمونے جامعہ کراچی کی لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔

- Advertisement -

خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم نے میڈیکو لیگل افسر سے بھی ان کی دوبارہ رائے حاصل کی ہے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق لاش جب ٹینک سے نکالی گئی تو 8 سے 10 گھنٹے ہو گئے تھے، انویسٹی گیشن ٹیم کو لگتا ہے کہ لاش کو انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک میں 10 سے کئی گھنٹے زیادہ ہو چکے تھے۔

اب تک زبانی شواہد ہی سامنے آ سکے ہیں، کوئی ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے، گزشتہ روز زیر زمین پانی کے ٹینک سے کچھ فنگر پرنٹس اور دیگر شواہد بھی اکٹھے کیے گئے ہیں، رہائشی پروجیکٹ کے بند فلیٹس کو بھی چیک کیا گیا۔

حتمی نتائج کے لیے کیمیکل رپورٹ اور ڈی این اے کی رپورٹس کو دیکھا جائے گا، ٹیم کے ہمراہ کرائم سین یونٹ اور سی پی ایل سی کی ٹیم بھی تفتیش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ صارم قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم نے مزید 2 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جس سے زیر حراست افراد کی تعداد 9 ہو گئی ہے، گزشتہ روز 7 افراد کے ڈی این اے لیے گئے تھے، لیبارٹری کی ڈیمانڈ پر صارم کے والد اور بیٹے کا سیمپل بھی لے لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق تفتیشی ٹیم کے ساتھ ٹیکنیکل آئی ٹی ایکسپرٹ کو بھی شامل کیا جائے گا، ڈی این اے اور فرانزک رپورٹ سے تفتیش آگے بڑھے گی۔

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں