سروج خان کا فلمی کیریئر کوریو گرافی کے لیے چار دہائیوں پر محیط ہے۔ زندگی کی 70 بہاریں دیکھنے والی سروج خان آج ممبئی کے ایک اسپتال میں ہمیشہ کے لیے اس دنیا سے رخصت ہوگئیں۔
بھارتی فلم انڈسٹری کی اس معروف کوریو گرافر کو سانس کی ایک بیماری کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ دو ہفتے زیرِ علاج رہیں اور آج زندگی بازی ہار دی۔ بھارتی ذرایع ابلاغ کے مطابق وہ 20 جون سے سانس کی بیماری کے باعث اسپتال میں زیرِ علاج تھیں۔ تاہم معالجین نے ان کی موت کی وجہ عارضہ قلب بتایا ہے۔ ان کا کرونا ٹیسٹ بھی کیا گیا جو منفی آیا تھا۔
رقص کی ماہر سروج خان نے لگ بھگ 2 ہزار گانوں کے لیے اپنی مہارت کا اظہار کیا اور مشہور ترین فلموں میں کوریو گرافر کے طور پر کام کیا۔
نرملا پال ان کا اصل نام تھا جب کہ شوبزنس کی دنیا میں انھیں سروج خان کے نام سے پہچان ملی، چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کرنے والی سروج خان نے جلد ہی کوریو گرافی میں مہارت حاصل کر لی اور پیشہ ورانہ سفر میں خود کو ڈانس ڈائریکٹر کے طور پر منوایا۔
فلم نگری اور حکومتی سطح پر متعدد ایوارڈز اپنے نام کرنے والی سروج خان مشہور فلم دیو داس کے گانے “دل ڈولا رے”، فلم تیزاب کے مقبول ترین گانے “ایک دو تین…” کے علاوہ اپنے وقت کی کام یاب ترین فلم نگینہ کے گیت ” میں ناگن تو سپیرا” اور فلم مسٹر انڈیا کے ایک گانے “مس ہوا ہوائی” کی کوریو گرافر بھی ہیں۔