بھارت کے حیدرآباد میں شادی کا جھانسہ دے کر لڑکی کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر پجاری کو عمر قید کی سزا سنادی گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزم سائی کرشنا کو قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔
ملزم سائی کرشنا سرور نگر کے وینکٹیشورا کالونی میں رہائش پذیر تھا، جوکہ ایک ایک مقامی مندر میں پجاری بھی تھا، شادی شدہ ایک بچی کا باپ بھی ہے، جبکہ مقتولہ اپسرا چنئی کی رہنے والی بتائی گئی ہے اور اپنی ماں کے ساتھ اسی علاقے میں رہائش پذیر تھی۔
رپورٹس کے مطابق مقتولہ ایک نجی کمپنی میں ملازمت کررہی تھی، جو اکثر مندر میں جایا کرتی تھی جہاں اس کی سائی کرشنا سے ملاقات ہوئی۔ اسی دوران دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوگئے۔
مقتولہ اپسرا نے سائی کرشنا پر شادی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کیا تو اس نے اپسرا سے پیچھا چھڑانے کا فیصلہ کرلیا۔
ملزم نے اپسرا کو کوئمبتور لے جانے کے بہانے کار میں سوار کیا اور گاڑی رات کے وقت شمش آباد کے ایک سنسان علاقے میں لے گیا جہاں کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں تھا۔
ملزم نے موقع ملتے ہی کار کا کور اس کے چہرے پر ڈال کر اسے دم گھونٹ کر قتل کرنے کی کوشش کی مگر لڑکی کی جانب سے مزاحمت کی گئی جس پر پجاری نے اس کے سر پر ایک وزنی پتھر سے حملہ کردیا جس سے وہ موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئی۔
اپسرا کی والدہ نے جب اپنی بیٹی کے بارے میں پوچھا تو سائی کرشنا نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بھدراچلم روانہ ہوگئی ہے بعد ازاں اس نے اپسرا کی گمشدگی کا ڈرامہ کرتے ہوئے اپنی بیوی کے ساتھ پولیس کو شکایت بھی درج کرائی۔
سیاسی بالادستی کیلیے بیٹی نے شوہر کے ساتھ مل کر باپ کو قتل کر ڈالا!
پولیس کی جانب سے جب تفتیش کا آغاز کیا گیا تو سائی کرشنا کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔ مزید تحقیقات کے بعد جب اسے گرفتار کرکے سختی سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اپنا جرم قبول کرلیا۔ کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے سائی کرشنا کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنادی۔