اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کی تجاویز پر سب کا اتفاق ہے لیکن ابھی وہاں آباد کاری کے کام ہونے ہیں
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام فاٹا میں یکساں قانون کی ضرورت ہے، فاٹا کے عوام چاہتے ہیں کہ اپنے رواج کے مطابق کام کریں اس کے لیے ہم نے رواج ایکٹ بنایا ہے۔
مشیر خارجہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ دو ہفتے میں کابینہ میں اس ضمن میں سفارشات پیش کردی جائیں تاکہ کام شروع ہوجائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فاٹا میں مزید 20 ہزار لیوی اہلکاروں کی ضرورت ہے تاکہ پولیس کا نظام مکمل ہو، لوکل باڈی کے قیام کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں اگر 2018 میں انہیں نمائندگی کا حق نہ ملا تو 2023ء میں بہت دیر ہو جائے گی۔
دریں اثنا قومی اسمبلی کا اجلاس کل ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔