ابوظہبی : اماراتی وزیر خارجہ نے اپنے ٹویٹ میں سعودی امداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کروڑوں ڈالر کی امداد کا اعلان یمنی ریال کے استحکام کے لیے ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ انور قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر سعودی عرب کی جانب سے یمنی بینک کو دی گئی 20 کروڑ ڈالر کی امداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حوثی جنگجوؤں پر زور دیا جائے تاکہ وہ یمن سے لوٹ گئے اربوں ریال واپس کریں۔
اماراتی وزیر خارجہ کا ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ یمنی ریال کی قدر مسلسل تنزلی کا شکار ہے جو یمنی شہریوں کے لیے چیلنج بن چکی ہے، جس کے اثرات غذا کی فراہمی سے زیادہ متاثر کن ہوں گے۔
يمثل إنهيار الريال اليمني تحدي أساسي للمواطن أكثر تأثيرا من توفر المواد الغذائية، مبادرة السعودية الشقيقة لدعم الريال في هذه الظروف مهمة ومن الضروري أن يضغط المجتمع الدولي على الحوثي ليسلم جزءا من ٥ الى ٦ مليار دولار التي ينهبها من دخل الدولة لدعم الريال.
— د. أنور قرقاش (@AnwarGargash) October 2, 2018
وزیر خارجہ انور قرقاش کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں سعودی عرب کی جانب سے یمنی ریال کے استحکام کے لیے معاونت کرنا اہمیت کا حامل ہے، تاہم اقوام عالم پر ضروری ہے کہ وہ حوثی جنگجوؤں پر ملک سے لوٹ گئے 5 سے ارب ڈالر کا کچھ حصّہ لوٹائے جو یمنی ریال کے استحکام کے لیے معاونت میں کارآمد ہو۔
مزید پڑھیں : شاہ سلمان کی جانب سے یمن کے مرکزی بینک کو 20 کروڑ ڈالر کی امداد
یاد رہے کہ ایک روز قبل سعودی عرب متلق العنان بادشاہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن کے مرکزی بینک کو مالی بحران سے بچانے کے لیے 20 کروڑ ڈالر کی فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ امداد ایسے وقت میں جاری کرنے کا کہا گیا ہے جب دوسری جانب سعودی عرب یمن جنگ سے متاثرہ شہریوں کی امداد اور بحالی کے لیے کئی دوسرے منصوبوں اور امدادی کارروائیوں میں بھی پیش پیش ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق شاہ سلمان کی طرف سے یمن کے مرکزی بینک کو امداد فراہم کرنے کا مقصد یمنی کرنسی کی قیمت میں کمی کو روکنا اور بینک کو مالی بحران سے بچانا ہے۔