لاہور : وزیراعظم عمران خان کے بڑا اقدام نے روتے ہوتے ہوئے چہروں پر خوشیاں بکھیر دیں، سعودی عرب میں سزا پانے والے 28قیدی رہا ہوکر وطن واپس پہنچ گئے۔
سعودی عرب سے رہائی پانے والے28پاکستانی قیدی وطن واپس پہنچے ہیں، سعودی عرب سے19قیدی سرکاری خرچ پر جبکہ9ذاتی خرچ پر وطن واپس پہنچےہیں، رہائی پانے والے7قیدیوں کا تعلق ضلع مہمند سے ہے۔
رہائی پانے والوں میں سے7 قیدیوں کا تعلق ضلع مہمند سے ہے، حیات اللہ،زاہدخان، رحیم اللہ، عمران خان، غلام خان، محمداسماعیل ،عبیداللہ کا تعلق ضلع مہمند سے ہے۔
ستراج خان کاتعلق لوئردیر جبکہ محمد زبیرکا تعلق سیالکوٹ سے ہے، رہائی پانے والوں میں سوات کے رحمت شاہ اور شبیر شاہ اور کرم سے تعلق رکھنےوالے ارہب حسین بھی رہائی پانے والوں میں شامل ہیں۔
رہائی پانے والے صفداللہ باچا اور نہار احمد کا تعلق چار سدہ سے ہے، سعودی عرب سے رہا ہونے والے اکرام اللہ شاہ کا تعلق ہنگو سے ہے۔
اس کے علاوہ مردان سے تعلق رکھنے والے عزت خان، پشاور کے سید محمد، ایبٹ آباد کے آصف رضا،لاڑکانہ کےغلام مرتضیٰ بھی رہائی پانے والوں میں شامل ہیں، اوورسیز پاکستان فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر اور ریجنل ڈاریکٹربھی ایئرپورٹ پر موجود تھے ۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزارتِ داخلہ نے وزیراعظم عمران خان کے کامیاب دورے کے بعد سعودی عرب سے وطن واپس پہنچنے والی قیدیوں کی تفصیلات جاری کی تھیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والی تفصیلات میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب سے 1100 قیدیوں کو پاکستان منتقل کیا گیا، اب انہیں پاکستانی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔
وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ منشیات میں ملوث 22 اور قتل میں ملوث 8 قیدیوں کوسعودی عرب سے وطن واپس نہیں لایا جاسکا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے ایک ارب روپے فنڈز کی درخواست کی ہے، اگر یہ رقم مل گئی تو معمولی جرائم میں ملوث 2005سے سعودی جیلوں میں قید سیکڑوں پاکستانی قیدیوں کے جرمانے ادا کیے جائیں گے جس سے انہیں رہائی مل سکتی ہے۔