سعودی عرب میں وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی انجینئر احمد الراحجی نے بتایا کہ مملکت میں مختلف شعبوں میں 3 لاکھ کے قریب سعودی شہریوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اُنہوں نے کہا کہ جن شعبوں میں سعودائزیشن کا اعلان کیا گیا تھا ان میں فارمیسی، ایکسرے ٹیکنیشن، اکاونٹنگ اور انجینئرنگ شامل ہیں ان میں سعودی کارکنوں کی خاطر خواہ تعداد کو روزگار ملا ہے۔
احمد الراجحی نے بتایا کہ وزارت کی جانب سے مملکت کے وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کئے گئے پلان پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، جس میں بنیادی نکتہ بے روز گاری کا خاتمہ ہے اس حوالے سے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ لیبرمارکیٹ کے لیے گزشتہ 4 برسوں کے دوران مرتب کی گئی حکمت عملی پر بہتر انداز میں عمل کیا گیا ہے تاہم مارکیٹ کی مزید بہتری کیلیے نئی حکمت عملی مرتب کررہے ہیں۔
معیشت کی ترقی میں سعودی خواتین کی شرکت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’وزارت کو جو ہدف دیا گیا تھا اس کے مطابق سال 2030 تک 30 فیصد تھا جبکہ نجی شعبے کے بھرپور تعاون سے ہم نے قبل از وقت ہی وہ ہدف حاصل کرلیا۔ اب تک 35 فیصد سعودی خواتین کو مختلف شعبوں میں روزگار فراہم کرچکے ہیں۔
سعودی عرب: کون کون سے علاقے اتوار تک بارش کی زد میں رہیں گے؟
سعودی عرب میں بے روزگاری میں کمی کا ہدف سال 2030 تک 7 فیصد مقرر کیا گیا تھا جسے 6 برس قبل ہی حاصل کرلیا گیا۔ وزارت افرادی قوت کی جانب سے سال 2030 کے لیے 5 فیصد کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے جس کیلیے کوشاں ہیں۔