ابو ظہبی : انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر قطاریں مختصر رکھنے اور سماجی فاصلے کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے لیے مصنوعی ذہانت تجربہ کیا جا رہا ہے، سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ اسمارٹ ٹریول سسٹم ’کنورجنٹ اے آئی‘کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔
پوری دنیا میں فضائی سفر کورونا وائرس کی وبا سے بری طرح متاثر ہوا ہے، اب تک کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے 14 لاکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسی لیے تمام ممالک ایئرپورٹس اور ایئرلائنز کے سفر پر مسافروں کو وباء سے محفوظ رکھنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔
اس حوالے سے ابو ظہبی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایک تجربہ کیا گیا، اس تجربے کے ایک حصے کے طور پر اتحاد ایئرلائن کے ساتھ سفر کرنے والے منتخب مسافروں کو ابوظہبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے کے لیے آگاہ کیا جائے گا۔
اس نئے نظام سے نہ صرف ایئرپورٹ پر رش کم ہوگا بلکہ سماجی فاصلہ بھی رکھا جائے گا اور قطاریں بھی چھوٹی ہوں گی۔ ابوظہبی ایئرپورٹ کے چیف انفارمیشن افسر جان بارٹن نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر قطاروں کو کم سے کم کرنا مسافروں کی صحت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے اور اس سے آپریشنز میں بہتری آئے گی۔
ایئرپورٹس پر پہلے ہی سے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال شروع ہوا ہے، مسافروں کو سہولت دینے اور جلد فارغ کرنے کے لیے بائیو میٹرک سے لے کر باڈی اسکینر تک استعمال ہو رہے ہیں۔
فوسٹر اینڈ پارٹنر کمپنی کے ایک سنیئر رکن کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی نہ صرف صحت اور حفاظت بلکہ ایئرپورٹس پر مسافروں کے لیے ضروری ہوگی۔
مشرق وسطیٰ کا ہوابازی کا شعبہ خاص طور پر کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ایئرپورٹس کو مرکزی حیثت حاصل ہے۔ ان ایئرپورٹس کا انحصار ڈومیسٹک کی بجائے بین الاقوامی روٹس پر زیادہ ہے۔
انٹرنیشنل ایئرپورٹ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ستمبر کے2020 کے ڈیٹا کے مطابق رواں برس کے شروع میں مسافروں کی ٹریفک کا لیول 88 فیصد سے زیادہ نیچے ہوا ہے، مسافروں کا لوڈ 36.5 فیصد رہا جو کسی بھی دوسرے خطے سے کم تھا۔