سعودی عرب میں ادارہ امورحرمین کی جانب سے مسجد الحرام کے دروازوں پر مصنوعی ذہانت سے لیس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال رش کو کنٹرول کرنے میں انتہائی اہم ثابت ہو رہا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جدید ترین ای آئی سسٹم سے آراستہ ٹیکنالوجی سے رش کو منظم طور پر سنبھالنے کی سہولت ملتی ہے۔
مسجد الحرام میں آنے اور باہر جانے والے زائرین کی تعداد کا درست تعین جدید ترین سینسرز اور حساس کیمروں کی مدد سے کیا جا سکتا ہے۔
انتظامیہ کو یہ سہولت ہوتی ہے کہ وہ رش والے مقامات پر لوگوں کو جانے سے روک کر دوسرا راستہ کھول دیتے ہیں تاکہ زائرین بغیر کسی رکارٹ کے آمدورفت برقرار رکھ سکیں۔
رپورٹس کے مطابق مصنوعی ذہانت سے لیس یہ سسٹم جو حساس کیمروں اور سکینرز پرمشتمل ہے، زائرین کی سلامتی کے لیے اہم ثابت ہو رہا ہے۔
سینسرز اور حساس کیمروں پر مشتمل جدید ترین سسٹم کے ذریعے خاص کر صحن مطاف کی صورتحال کا درست طور پر اندازہ کیا جا سکتا ہے جس کے بعد زائرین کی تعداد کو دیگر مقامات میں تقسیم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں عازمین کی علمی آگاہی کے لیے حرمین شریفین میں دینی امور کے ادارے کی جانب سے مسجد الحرام کی لائبریری میں خاص سہولت فراہم کی ہے۔
حرمین میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹرعبدالرحمن السدیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مسجد الحرام کی لائبریری مذہبی علم پھیلانے اورعالمی سطح ہر اعتدال پسند سوع کو فروغ دینے کیلیے ایک ثقافتی تعلیمی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتی ہے۔
مسجد الحرام کی لائبریری سے نہ صرف عام طلبا بلکہ حرمین شریفین کے زائرین بھی مستفیض ہوتے اورعلم حاصل کرتے ہیں۔
ایرانی حجاج کو محفوظ واپسی کے لیے عرعر منتقل کردیا گیا
شیخ السدیس کے مطابق رواں برس لائبریری میں مختلف زبانوں پرمبنی اہم علمی و فکری کتب کی فراہمی کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے عازمین اس نایاب خزانے سے مستفید ہوسکیں۔