ریاض: متحدہ عرب امارات(یو اے ای) اور سعودی عرب کی معیشت کے حوالے سے پیش گوئی کی گئی ہے کہ یہ آئندہ سال 4 فیصد تک ترقی کرے گی۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک سہ ماہی سروے میں کہا گیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی 6 معیشتیں رواں سال بحال ہوں گی اور 2 سے تین فیصد تک بڑھے گی۔
سروے میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ عرب دنیا کی دو بڑی معیشتیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اگلے سال تک 4 فیصد سے زیادہ گروتھ کریں گی۔
معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ تیل کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے اوپیک پلس معاہدے سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت کو فائدہ پہنچ گا، طویل مدتی معاہدے اور منصوبہ بندی کے تحت تینوں خلیجی ممالک مئی 2022 تک تیل کی پیداوار اور عالمی منڈی میں شیئر میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
کورونا کے باوجود سعودی معیشت کی ترقی میں نمایاں اضافہ
سروے کے مطابق 2022 میں مشرق وسطی کی سب سے بڑی معیشت اور دنیا کی سب سے بڑی تیل برآمد کنندہ کی مجموعی پیداوار میں 4.3 فیصد بڑھوتی ہوگی۔
دوسری جانب معیشت کے حوالے سے متحدہ عرب امارات میں اس سال 2.3 فیصد، اگلے سال 4.2 فیصد اور 2023 میں 3.4 فیصد کی ترقی کی توقع کی جا رہی ہے۔ اسی طرح دیگر خلیجی ممالک کی معیشتوں کے حوالے سے بھی اگلے سال کی مثبت پیش گوئیاں سامنے آئی ہیں۔