سعودی عرب میں گزشتہ ہفتے کے دوران 18 ہزار 669 غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لے لیا گیا، گرفتاریاں 3 اپریل سے 9 اپریل 2025 کے درمیان ہوئیں۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان میں سے 11813 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
رپورٹس کے مطابق 4366 گرفتار شدگان سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے جبکہ 2490 تارکین لیبر قوانین کی خلاف ورزی کررہے تھے۔
مذکورہ عرصے کے دوران سعودی عرب سے 1497 غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا جو سرحد عبور کرکے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ان میں سے 27 فیصد یمنی، 69 فیصد ایتھوپی جبکہ 4 فیصد کا تعلق دیگر ممالک سے تھا۔ اسی طرح سرحد عبور کرکے غیر قانونی طور پر ملک سے باہر جانے کی کوشش کرتے ہوئے 59 افراد گرفتار ہوئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق غیر قانونی تارکین کو سہولت فراہم کرنے پر 17 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق غیر قانونی تارکین کو کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنا سنگین جرم ہے جس پر 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکی ریاست ٹیکساس میں 122 سے زائد بین الاقوامی طلبا کے ویزا منسوخ کردیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا بھر میں طلبا ویزا منسوخی میں ٹیکساس اب تک سرفہرست ہے۔
امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسٹوڈنٹ ایکسچینج وزیٹر پروگرام (SEVIS) سے طلبا کی امیگریشن ختم کردی گئی، 8 جامعات متاثر ہوئی ہیں۔
ٹیرف معاملہ، کینیڈا کے جوابی اقدام سے ٹرمپ حیران
UNT اور UT Arlington میں 27، 27 طلبا کی حیثیت ختم کی گئی، متاثرہ طلبہ کی اکثریت کا تعلق ساؤتھ ایشائی ممالک اور مشرقِ وسطیٰ سے ہے۔