سعودی عرب میں سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی آرگنائزیشن کی جانب سے 21 کمپنیوں کی گاڑیوں کی مملکت میں درآمد پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سعودی خبر رساں ا دارے کی رپورٹ کے مطابق جن گاڑیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ مملکت کے لئے مخصوص معیار پر پورا نہیں اترتیں جس کی وجہ سے ان کی درآمد پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے۔
اتھارٹی کے مطابق سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی آرگنائزیشن کی جانب پورٹ اتھارٹی کو تحریری طور پر مطلع کیا گیا ہے کہ جن کمپنیوں کی گاڑیوں پرعارضی پابندی عائد کی گئی ہے ان میں جو نقص پایا گیا ہے وہ سعودی فیول اسٹینڈرز کے مطابق نہیں ہے۔
کوالٹی آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ 21 کمپنیوں کی کم وزن کی گاڑیاں جو 3.5 ٹن تک ہیں ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے غیرملکیوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں جس پر عملدرآمد نہ کرنا ناقابل سزا جرم ہوگا۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ عمرہ ویزے پر مقیم غیرملکیوں کی واپسی کی آخری تاریخ 29 اپریل ہے، غیرملکیوں کو ہدایات پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔
ترجمان سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مکہ بغیر اجازت جانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، حج ویزے کے بغیر مکہ میں رہائش اختیار کرنا ناقابل سزا جرم ہوگا۔
مشاعر مقدسہ میں داخلے کے لیے بھی پرمٹ درکار ہوگا، خلیجی ممالک کے شہری بھی عمرہ پرمٹ کے بغیر داخل نہیں ہوسکیں گے۔
اس حوالے سے وزارت کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ کے بعد حج سیزن کا آغاز ہو جائے گا اور اس کے بعد عمرہ زائرین کا سعودی عرب میں قیام غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔
مقررہ تاریخ کے بعد مملکت میں رہنے والے عمرہ زائرین امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائیں گے جس پر جرمانہ مقرر ہے۔
عراق سے گرد و غبار کا طوفان سعودی عرب پہنچ گیا
قبل ازیں وزارت نے عمرہ زائرین کی واپسی میں تاخیر پر ایک لاکھ ریال جرمانے بھی مقرر کیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ وہ کمپنیاں جن کے تحت بیرون ممالک سے عمرہ زائرین مملکت آتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے زیرانتظام مملکت آنے والے زائرین کی وقت مقررہ پر واپسی کو یقینی بنائیں تاکہ بھاری جرمانے سے بچ سکیں۔