تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سعودی عرب : کاروباری افراد کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

ریاض : سعودی عرب میں اب نماز کے اوقات کے دوران دکانیں اور کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بازاروں میں رش کم کرنا ہے۔

سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے سربراہ کی جانب سے جاری ایک سرکلر میں کہا گیا کہ مملکت میں تمام تجارتی مراکز اور کاروباری سرگرمیوں کو اوقات نماز کے دوران کھلے رہنے کی اجازت دی جائے گی۔

ایوان ہائے صنعت و تجارت کے سربراہ عجلان بن عبدالعزیز العجلان کا کہنا ہے کہ یہ خریداری کے تجربے، خریداروں اور گاہکوں کی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔ یہ سرکلر سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے تمام ممبران کو بھیجا گیا ہے۔

سعودی میڈیا کے مطابق ایوان ہائے صنعت و تجارت نے ہدایت جاری کی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد، صارفین کو انتظار کی زحمت اور اژدھام سے بچانے کے لیے اوقات نماز کے دوران دکانیں کھلی رکھیں۔ تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں کسی توقف کے بغیر کرتے رہیں۔

گاہکوں کی صحت و سلامتی کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔ سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے مطابق یہ فیصلہ متعلقہ حکام سے ضروری کوآرڈنیشن کے بعد کیا گیا۔

یاد رہے کہ سعودی ارکان شوری عطا الثبیتی، ڈاکٹر فیصل الفاضل، ڈاکٹر لطیفہ الشعلان اور ڈاکٹر لطیفہ العبد الکریم نے سفارش کی تھی کہ اوقات نماز کے دوران تجارتی ادارے بند کرنے کی پابندی اٹھالی جائے۔

سفارش میں کہا گیا تھا کہ جمعے کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ پٹرول سٹیشنوں اور فارمیسیوں پر سے بھی یہ پابندی اٹھانے کی سفارش کی گئی تھی۔

ارکان شوری نے سفارشات میں موف اختیار کیا تھا کہ تجارتی ادارے عوام کی خدمت کرتے ہیں اور دیگر سرکاری و نجی اداروں کی طرح ان کا کام روزگار کا حصول ہے۔

جس طرح سرکاری اور نجی ادارے اوقات نماز کے دوران بند نہیں ہوتے۔ اسی طرح تجارتی اداروں پر سے بھی پابندی اٹھانی چاہئے۔ مجلس شوریٰ میں ان سفارشات پر ووٹنگ کو بوجوہ مؤخر کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -