سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ سالانہ19 ملین ریال آمدنی والی ایک کمپنی خود کو قانون کے دائرے میں لائی ہے، مذکورہ کمپنی نے اصلاح حال کی درخواست مہلت کے دوران دی تھی جسے وزارت کی جانب سے منظور کرلیا گیا ہے۔
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت تجارت نے بیان میں کہا ہے کہ سعودی شہری کے نام پرغیرملکی اپنا کاروبار کررہا تھا اور 8 برس سے سعودی مارکیٹ میں موجود تھا۔
خبر کے مطابق کمپنی بلڈنگ لفٹ تیار کرتی تھی اور اس کی سالانہ آمدنی19 ملین ریال سے زیادہ تھی۔ اس حوالے سے ترجمان وزارت تجارت نے بتایا کہ کمپنی نے اصلاح حال کے لیے دی گئی مہلت کے دوران درخواست دی تھی۔ ایک سعودی شہری کو اپنا کاروباری شریک بنا کاروبار کو قانونی شکل دی گئی ہے۔
شركة متخصصة في صناعة غرف المصاعد في الرياض، صححت تجارتها ✅
إيراداتها السنوية تتجاوز 19 مليون ريال.
◽️استفادت من الفترة التصحيحية لمخالفي نظام مكافحة التستر وأصبحت أعمالها نظامية.#التستر_جريمة ⛔️ pic.twitter.com/IGKb70RI7R
— وزارة التجارة (@MCgovSA) March 8, 2022
وزارت تجارت کے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اب کمپنی کا تمام کاروبار سعودی قانون کے مطابق ہوچکا ہے، اس کے کارکنان میں سعودی بھی شامل ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی وزارت تجارت کی جانب سے مملکت میں ایسے افراد جنہوں نے سعودی شہریوں کے ناموں سے ذاتی کارروبار کیے ہوئے ہیں کے خاتمے کے لیے گزشتہ برس 6 ماہ کی مہلت دی تھی جس میں 16 فروری 2022 تک توسیع کی گئی۔
تجارتی پردہ پوشی "تستر تجارتی” کی اصطلاح غیرقانونی تجارت کرنے والوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔