سعودی فلم اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ برس 2024 میں ملک کے 65 سینما گھروں میں دکھائی جانے والی 13 فلموں سے 72 ملین ریال آمدنی حاصل ہوئی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مملکت کے 21 شہروں میں سینما گھر موجود ہیں جہاں پیش کی جانے والی فلموں میں سب سے زیادہ مقبول حقیقت سے قریب اور کومیڈی رہیں۔
اس کے علاوہ سعودی فلم اتھارٹی کی جانب سے تصوراتی اور جرائم پرمبنی فلمیں بھی تیار اور پیش کی گئی تھیں۔
’مندوب اللیل‘ (شب کا نمائندہ) کے عنوان سے بنائی گئی فلم سب سے زیادہ کمائی کرنے میں کامیاب رہی، جس 28.255 ملین ریال کا بزنس کیا۔
یہ فلم ایک تیس سالہ شخص کی زندگی کی عکاس تھی جس میں اسے روزگار کیلیے کیا کچھ کرنا پڑتا ہے دکھایا گیا ہے، شائقین نے اس فلم کو کافی پسند کیا۔
فلم جس نوجوان کے گرد گھومتی ہے اسے ریاض میں ڈلیوری کیلیے رات کی شفٹ دی جاتی ہے جس کیلیے اسے رات بھر سڑکوں پر گزارنا پڑتی ہے۔
دوسرے نمبر پر آنے والی فلم کی اگر بات کی جائے تو وہ ’شباب البومب‘ رہی جس کے 632.3 ہزار ٹکٹ فروخت ہوئے۔ اس نے 26.592 ملین ریال کا بزنس کیا۔ یہ کامیڈی فلم تھی، جسے نوجوانوں نے کافی پسند کیا۔
تیسرے نمبر پر رہنے والی فلم ’لیل و نھار‘ (رات دن) رہی جس نے 2.6 ملین ریال کا بزنس کیا۔
نیلم منیر نے بارات کی خوبصورت تصاویر شیئر کر دیں
یہ فلم بنیادی طور پر مذاحیہ تھی تاہم اس فلم پر جتنے اخراجات آئے اور توقع کی جارہی تھی وہ اس معیار پر پوری نہیں اتری تاہم سال 2025 کے لیے بھی اسے مزید سینماوں میں دکھائے جانے کی امید ہے۔