شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصلیٹ کی عمارت کو نشانہ بنائے جانے کے بعد سعودی عرب نے اس عمل کی شدید مذمت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کسی بھی جواز اور بہانے سے سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی سفارتی قوانین اور سفارتی استثنیٰ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ دمشق میں اسرائیل کے مشتبہ میزائل حملے میں ایرانی سفارتخانے سے متصل عمارت کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس پر تہران نے کہا تھا کہ اس واقعے میں مرنے والوں میں تین سینئر کمانڈروں سمیت سات فوجی مشیر شامل ہیں۔
دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ نیتن یاہو دمشق حملے کے بعد ذہنی توازن کھو چکا ہے، حملہ صیہونی عزائم کی ناکامی کا ثبوت ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا دمشق حملہ غزہ میں صیہونی عزائم کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم ذہنی توازن کھو چکا ہے، دمشق حملے پر عالمی برادری کا شدید اور سنجیدہ ردعمل آنا چاہیے۔
غزہ جنگ سے متعلق امریکی سینیٹر نے بائیڈن کو متنبہ کردیا
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کو مناسب وقت پر حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ایران اپنی مرضی سے اسرائیل کو دوٹوک جواب اور سزا دے گا۔