ریاض : رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں سعودی معیشت کی شرح نمو میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے شماریات کی جنرل اتھارٹی کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق تیسرے سہ ماہی میں ملکی معیشت کی شرح نمو 1.2 فیصد رہی جب کہ گذشتہ سہ ماہی میں معیشت میں4.9 فیصد کمی ہوئی تھی۔
تاہم گزشتہ سال کے اس دورانیے کے مقابلے میں معیشت میں4.2 فیصد کمی ہوئی ہے، تاہم رواں مالی سال کے گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں اس سہ ماہی میں معیشت کی شرح نمو بہتر ہوئی ہے۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ شماریات کی جنرل اتھارٹی نے معاشی شرح نمو کی سہ ماہی رہورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کا مقصد معیشت کی کارکردگی کے حوالے سے تازہ ترین اعداد و شمار فراہم کرنا ہے۔
ابو ظبی کمرشل بینک میں چیف اکانومسٹ مونیکا ملک نے روئٹرز کو بتایا کہ تیسرے سہ ماہی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے باعث معیشت کی شرح نمو میں ترتیب وار اضافہ متوقع تھا تاہم معیشت کی بحالی ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
خیال رہے کورونا اور تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کی وجہ سے معیشت پر پڑنے والے بدترین اثرات کے بعد مملکت نے رواں سال کے شروع میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی شرح میں تین گنا اضافہ کرکے اسے15 فیصد کر دیا تھا۔
سعودی معیشت میں بہتری کی خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب دوا ساز کمپنی فائزر کی جانب سے کورونا ویکیسن کے موثر ہونے کے حوالے سے اعلان کے بعد دنیا بھر میں معاشی حوالے سے اس خبر کا مثبت اثر لیا گیا ہے۔
فائزر کے اعلان کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں ریکارڈ تیزی دیکھی گئی اور تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔