ریاض: سعودی عرب میں شہریوں کو گاڑیاں ٹیکسی کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے مقامی شہریوں کے لیے اضافی آمدنی کا ایک اور راستہ کھول دیا، اب سعودی شہری اپنی کاریں ایپلی کیشن ٹیکسی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں سعودی حکومت کی جانب سے اپنی نوعیت کی پہلی ایپ ’شارک ایپ‘ جاری کی گئی ہے، جس کے ذریعے نجی کار کا آن لائن اندراج کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر رمیح الرمیح نے مارچ 2020 میں خوش خبری دی تھی کہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی مقامی شہریوں کو اپنی کاریں خصوصی ایپ کے ذریعے ایپلی کیشن ٹیکسی میں استعمال کرنے کا موقع مہیا کرے گی۔
گاڑی کے سعودی مالک اور اسے چلانے والے ڈرائیور کے درمیان ثالث کا کردار شارک ایپ ادا کرے گی۔
چیئرمین الرمیح نے ایک اور اہم مسئلے کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ مقامی کمپنیاں اور بینک مقامی شہریوں کو نئی گاڑیاں ’کرایہ برائے ملکیت‘ کے معاہدے پر فراہم کر رہی ہیں تاہم فریقین کے درمیان معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے بے شمار مسائل پیدا ہورہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا سالانہ تقریباً 9 ہزار شکایات پولیس اسٹیشنز میں درج ہوتی ہیں، لیکن اب اس نئے سسٹم کی بدولت اس بحران سے بھی نجات حاصل ہو سکے گی۔
ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مطابق اس ایپ کے کئی مقاصد ہیں، یہ کہ مقامی شہریوں کی آمدنی میں اضافے کا نیا راستہ پیدا ہو، دوم یہ کہ کئی لوگوں کے پاس گاڑی نہیں ہوتی اور وہ روزگار کے متلاشی ہوتے ہیں، ایسے افراد نئی ایپ سے فائدہ اٹھا کر اپنے روزگار کا بندوبست کر سکیں گے۔