تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

سعودی عرب: غیر ملکی کاروباری افراد کے لیے اہم ہدایات

ریاض: سعودی عرب میں مقامی شہریوں کے نام سے شروع کیے گئے غیر ملکیوں کے کاروبار کو قواعد کے مطابق بنانے کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار تستر تجاری (تجارتی پردہ پوشی) کے انسداد پر معمور قومی ادارے نے کہا ہے کہ اصلاح حال کی مہلت بدھ 16 فروری 2022 کو ختم ہو رہی ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی اور مقیم غیر ملکی جلد از جلد اس مہلت سے فائدہ اٹھائیں تاہم انہیں مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

تستر تجاری کی جانب سے تجارتی اداروں کو کہا گیا ہے کہ انہیں سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے خلاف قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

کاروباری اداروں کے پاس مؤثر کمرشل رجسٹریشن اور تمام کوائف کا اپ ڈیٹ ہونا ضروری ہے، کاروبار کے لیے ضروری اجازت نامے موجود ہوں، بینک میں ادارے کے نام سے اکاؤنٹ ہو اور لین دین کے حوالے سے نجی اکاؤنٹ استعمال نہ کیے جا رہے ہوں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ کاروباری اجازت ناموں کی تجدید کے ساتھ ادارے کے پتے بھی اپ ڈیٹ ہوں، ادارے کا اندراج تنخواہوں کی بر وقت ادائیگی پروگرام میں ہونا چاہیئے جبکہ کارکنان کی تنخواہوں کے ڈیٹا کا اندراج بھی کروایا جائے۔

علاوہ ازیں یہ بھی کہا گیا کہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ملازمت کے معاہدے آن لائن درج کروائے جا چکے ہوں، غیر قانونی کارکن ملازمین کی فہرست میں شامل نہ ہوں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کے ہاتھ میں ادارے کو چلانے کے مکمل اختیارات نہ ہوں، آن لائن ادائیگی کی سہولت، بل جاری کرنے اور محفوظ کرنے کے آن لائن سسٹم کی موجودگی بھی ضروری ہے۔

علاوہ ازیں ادارے اور اس کی سرگرمیوں کی فنڈنگ قانونی طریقے سے کی گئی ہو اور اس کا ریکارڈ تیار کیا جارہا ہو، اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق ہدایات اور قوانین کی پابندی کی جائے۔

ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی ہی تجارتی اداروں کو کسی شبہے اور کارروائی سے بچائے گی۔

Comments

- Advertisement -