بدھ, اکتوبر 23, 2024
اشتہار

سعودی عرب نے کتنے غیر ملکی ڈاکٹروں کو شہریت دی ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں حال ہی میں مختلف شعبوں میں اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل 50 غیر ملکیوں کو شہریت دی گئی ہے اور اب مزید 16 افراد کو شہریت دے دی ہے۔

الشرق الاوسط کے مطابق متعدد غیر ملکی ڈاکٹروں کو سعودی شہریت دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ ان میں مملکت کے اسپتالوں میں کام کرنے والے 16 ماہر ڈاکٹرز اور اسپیشلسٹ شامل ہیں۔

سعودی عرب نے شام سے تعلق رکھنے والے تین ڈاکٹروں کو مملکت کی شہریت دینے کی منظوری دی ہے۔

- Advertisement -

ان میں شامی ڈاکٹر معتصم الزعبی بھی شامل ہیں جو بچوں کے ٹیومر سمیت پیچیدہ نیوروسرجیکل کیسز کا علاج کرنے میں مہارت رکھتے ہیں اور جڑے ہوئے بچوں کو جدا کرنے کے آپریشن میں حصہ لینے والی سرجیکل ٹیم کے سربراہ ہیں۔

شامی ڈاکٹر محمد طلال الرفاعی بچوں کے اعصابی امراض کے شعبے میں مہارت رکھتے ہیں اور 2016 سے کنگ عبداللہ سپیشلسٹ پسپتال برائے چلڈرن سے وابستہ ہیں۔

سعودی شہریت حاصل کرنے والے ایک اور شامی ڈاکٹرغیاث حسن الاحمد نے میڈیکل ایتھکس میں ہاورڈ میڈیکل سکول سے فیلو شپ کی ڈگری حاصل کی ہے۔

امریکا کے بھی تین شہریوں کو بھی سعودی شہریت دی گئی ہے۔ ان میں امریکی ڈاکٹر محب فخر الدین ایاس کنگ فیصل سپشلسٹ ہسپتال میں پیڈیاٹرک ہیما ٹولوجی، آنکولوجی اور بون میرو ٹرانسپلانٹیشن کے مشیر ہیں اور پیڈیاٹرک آنکولوجی اور بون میرو کے شعبے کے ماہرین میں سے ایک ہیں جب کہ دوسرے امریکی احمد محمد ابو صلاح امریکا کی مینیسوٹا یونیورسٹی میں بائیو میڈیسن کے پروفیسر اور اس کے ہیلتھ انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔

مدینہ منورہ کے کنگ فیصل سپیشلسٹ اسپتال کے شعبہ پیڈیاٹرک آنکو لوجی اور بون میرو ٹرانسپلانٹیشن کی سربراہ افشاں اشرف علی میں بھی سعودی شہریت دی گئی ہے جو امریکی ہیں اور ہیماٹولوجی اور پیڈیاٹرک آنکولوجی کے شعبے میں طویل تجربہ رکھتی ہیں۔

مصر کے دو شہریوں کو سعودی شہریت دی گئی ہے۔ ان میں ڈاکٹر رضا احمد ابو العطا مدینہ منورہ میں ہارٹ سینٹر کے بانیوں میں سے ایک ہیں جب کہ ڈاکٹر یاسر محمود الشیخ کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔

اس کے علاوہ جن ممالک کے طبی ماہرین کو سعودی شہریت دی گئی ہے ان میں لبنانی ڈاکٹر ھیثم محمد تلیجہ آنکولوجی کی انتہائی نگہداشت میں مہارت رکھتے ہیں۔

بھارتی ڈاکٹر شمیم احمد بھٹ کنگ سعود میڈیکل سینٹر میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے نائب سربراہ ہیں جب کہ کینیڈین ڈاکٹر نھلہ علی عزام کنگ سعود یونورسٹی میڈیکل سٹی میں اینڈو اسکوپی یونٹ کی ڈائریکٹر ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے وژن 2030 کے تحت اسکلڈ پروفیشنلز کےلیے اپنی شہریت کھول دی ہے۔جس کا مقصد مملکت کی اقتصادی ادور سماجی ترقی کو بڑھانے کےلیے غیر معمولی ہنر کو راغب کرنا اور برقرار رکھنا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں