تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

سعودی عرب میں مقیم غیرملکی کاروباری افراد کیلئے بڑی خبر

ریاض : سعودی عرب میں سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کی پردہ پوشی کا نیا قانون جاری کیا گیا ہے، نئے قانون کی دفعہ10میں وضاحت کی کی گئی ہے کہ عدالت سے تجارتی پردہ پوشی کا حتمی فیصلہ جاری ہوجانے پر غیرقانونی طریقے سے حاصل کردہ دولت ضبط کرلی جائے گی۔

سعودی خبررساں ادارے کے مطابق کہ اگر کوئی سعودی شہری اپنے نام سے کسی غیرملکی کو کاروبار کرا رہا ہو اور اس کاروبارسے سعودی یا غیرملکی کو آمدنی ہورہی ہو۔ اگرغیرقانونی طریقے سے کمائی گئی اس دولت کوقانونی منہ شگافیوں کی وجہ سے ضبط کرنے کی کوئی سبیل نہ ہو تو ایسی صورت میں یہ معاملہ عدالت میں لے جایا جائے گا۔

عدالت کی جانب سے تجارتی پردہ پوشی کا حتمی فیصلہ ہوجانے پر غیرقانونی دولت ضبط کرلی جائے گی۔ نئے قانون میں یہ گنجائش رکھی گئی ہے کہ اگر پبلک پراسیکیوشن تجارتی پردہ پوشی کے دائرے میں آنے والی دولت60روز کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر سرکار کی تحویل میں دے سکتی ہے۔

وزارت تجارت پبلک پراسیکیوشن سے درخواست کرسکتی ہے کہ تجارتی پردہ پوشی کے مشکوک ملزمان کو عدالتی فیصلے تک سفر سے روکنے کی درخواست کرے۔

سعودی عرب میں ہزاروں غیرملکی سعودیوں کے نام سے مملکت بھر میں اپنا کاروبار کررہے ہیں۔ کاروبار کرنے والے غیرملکی کاروبار کرانے والے سعودیوں کو ماہانہ یا سالانہ متعینہ رقم دیتے ہیں۔

اس رقم کے بدلے سعودی شہری ایک طرف تو انہیں اپنے نام سے کاروبار کی اجازت دیتے ہیں اور دوسری طرف قانون نافذ کرنے والے اداروں سے انہیں تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں۔

نئے قانون کے تحت غیرملکیوں کو اپنے نام سے کاروبار کرانے پر 5 برس تک قید، 50 لاکھ ریال تک جرمانے اور عدالت کے حتمی فیصلے کے بعد ناجائز دولت کی ضبطی کی سزا مقرر کی گئی ہے جبکہ سعودی شہری کو 5 برس کے لیے بلیک لسٹ کیا جاتا ہے۔

اسے اس دوران کسی کاروبارکی اجازت نہیں ہوتی جبکہ غیرملکی کو مستقل بنیادوں پر بلیک لسٹ کرنے کی ہدایت ہے۔

Comments

- Advertisement -