ریاض: سعودی عرب نے مضر صحت قرار دی گئی سگریٹ، سافٹ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس پر ٹیکس عائد کردیا جسے ’’ سن ٹیک‘‘ یعنی ’’گناہ ٹیکس‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے بعد سگریٹ اور انرجی ڈرنکس کی قیمتیں دگنی ہوگئی ہیں جس سے ایشیائی باشندے زیادہ پریشان ہیں۔
ویب سائٹ عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کی حکومت تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث گرتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے لیے پے درپے اقدامات میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی حکام کا مقامی شہریوں و کمپنیوں کا انکم ٹیکس معاف کرنے کا اعلان
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف زکوۃ اینڈ ٹیکس (GAZT) کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق ایکسائز ٹیکس جسے عموما گناہ ٹیکس کے نام سے جانا جاتا ہے، ایسی مضر صحت اشیا پر عائد کیا جارہا ہے جو خرابی صحت کا باعث ہو اور صحت کے بجٹ میں اضافے کا باعث بنے
عرب میڈیا کے مطابق ان دونوں اشیا کو مضر صحت قرار دیا گیا ہے جو کہ انسانی زندگی کے لیے ناگزیر نہیں اور یہ تعیش کے زمرے میں آتی ہیں انسانی ضرورت کے خانے میں نہیں۔
Saudi Arabia to become first GCC country to impose ‘sin tax’: UAE will 100% tax on tobacco products, 50% tax soft… https://t.co/fluxjsVRD8 pic.twitter.com/cPdheUChYB
— ArabianBusiness.com (@ArabianBusiness) May 28, 2017
ٹیکس عائد ہونے اور قیمتیں یک دم بڑھنے سے سگریٹ نوش اور سافٹ ڈرنکس کے دلداہ مقامی اور غیر مقامی افراد دونوں پریشان ہیں۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ تاجروں نے ان مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ منافع کما سکیں۔
ایشیائی باشندے زیادہ پریشانی کا شکار
ٹیکس کے بعد سگریٹ اور انرجی ڈرنکس کی قیمتوں میں دگنا اضافہ ہوگیا ہے جس سے ایشیائی باشندے زیادہ پریشان ہیں ان میں زیادہ تر بھارتی، پاکستانی اور بنگلہ دیشی ہیں۔
ایشیا میں تمباکو کا استعمال زیادہ ہیں، یہاں کی اکثریت پان، سگریٹس اور تمباکو کی دیگر اقسام استعمال کرتی ہے، ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں 30 لاکھ پاکستانی موجود ہیں جب کہ بھارتی اور بنگلہ دیشی باشندوں کی بہت بڑی تعداد علیحدہ ہے۔
سگریٹ نہیں چھوڑ سکتا چاہے کتنی مہنگی ہو
ایک ایشیائی شہری نے معروف ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کھانا کھاؤں یا نہیں لیکن سگریٹ ضرور پیتا ہوں اور اسے نہیں چھوڑ سکتا، نرخ دگنا بڑھنے سے ہماری پریشانی بڑھ گئی ہے۔
سگریٹ مہنگی ہونے سے پریشان ہیں، ایشیائی شہری
ایک عرب ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے کئی افراد نے اسی قسم کے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ سگریٹ نہیں چھوڑ سکتے وہ اس کے عادی ہیں اور ہر سگریٹ پینے والا اسے ضرور پیتا ہے چاہے وہ کتنی ہی مہنگی ہوجائے تاہم قیمتیں بڑھنے سے اس کا استعمال کم ضرور ہوگا لیکن چھوڑ نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ یک دم اشیا مہنگی ہونے سے بجٹ آؤٹ ہورہا ہے اور ساتھ پریشانی بڑھ رہی ہے۔
خیال رہے کہ جی سی سی(گلف کوآپریشن کونسل) یعنی خلیجی ممالک نے تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتوں کے سبب کچھ ماہ قبل مشترکہ اجلاس میں معیشت کی بہتری کے لیے کچھ اقدامات کا فیصلہ کیا تھا، حالیہ ٹیکس کا نفاذ اسی پروگرام کا حصہ ہے۔
یہ ٹیکس متحدہ عرب امارات میں بھی جلد لگایا جائے گا
یہ ٹیکس ابھی سعودی عرب میں نافذ ہو اہے بعدازاں سے دیگر خلیجی ممالک بھی نافذ کریں گے اور اسے ان اشیا پر لگایا جائے گا جو کہ مضر صحت ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں یہ ٹیکس پہلی بار عائد کیا گیا ہے اور سعودی عرب خلیجی ممالک میں یہ ٹیکس عائد کرنے والا پہلا ملک ہے۔