ریاض: سعودی عرب میں حکومت نے خواتین کو محرم کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی، اس سے قبل سعودی خواتین کو بیرون ملک جانے، شادی کرنے، اپنا پاسپورٹ بنوانے یا اس کی تجدید کروانے کے لیے محرم کی اجازت درکار تھی۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی حکومت نے گارجین شپ (سرپرست) قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے 21 سال سے زائد عمر کی خواتین کو بیرونِ ملک سفر کے لیے محرم کی موجودگی یا اس کی اجازت کو غیر ضروری قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق 18 سال سے کم عمر خواتین بھائی، والد و دیگر رشتے دار کے ساتھ ہی بیرون ملک جانے کی مجاز ہوں گی جبکہ شناختی کارڈ کی حامل خواتین کو مردوں کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سرپرست قانون میں ترمیم کر کے اسے منظوری کے لیے فرمانروا کو بھیجا گیا تھا اور ان کی منظوری کے بعد گزشتہ روز سے یہ قانون نافذ کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے امریکا میں تعینات سعودی سفیر ریما بنت بندر نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ ریما سعودی عرب کی جانب سے مقرر کی جانے والی پہلی خاتون سفیر ہیں۔
I am elated to confirm that KSA will be enacting amendments to its labor and civil laws that are designed to elevate the status of Saudi women within our society, including granting them the right to apply for passports and travel independently. 1/4
— Reema Bandar Al-Saud (@rbalsaud) August 2, 2019
واضح رہے کہ سعودی عرب وژن 2030 کے تحت روشن خیالی کی طرف تیزی سے گامزن ہے، اس ضمن میں گزشتہ برس نہ صرف خواتین کو گاڑیاں ڈرائیو کرنے کی اجازت دی گئی بلکہ انہیں اب اسٹیڈیم میں بغیر محرم کے فٹبال میچ دیکھنے کی بھی اجازت ہے اور مختلف شعبوں میں ملازمتیں بھی دی جارہی ہیں۔