سعودی عرب کے موسمیات کے قومی مرکز کے تجزیہ کار عقیل العقیل نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مکہ مکرمہ، عسیر اور جازان میں آئندہ ہفتے کے آخر تک شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تجزیہ کار العقیل کا کہنا ہے کہ تیز اور گرد آلود تیز ہوائیں چل سکتی ہیں جس کے بعد بارشوں کا آغاز ہوسکتا ہے۔
موسمیاتی تجزیہ کار نے توقع ظاہر کی کہ بارشوں سے مکہ مکرمہ کے پہاڑی علاقے جبکہ عسیر اور جازان کے مختلف حصے بھی بارش سے متاثر ہوں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ مکہ مکرمہ میں ہونے والی بارشوں سے جدہ گورنریٹ بھی متاثر ہوگا اور بادل مشرقی سمت سے مغربی سمت کی جانب بڑھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مکہ مکرمہ اور گرد ونواح میں موسلا دھار بارشوں کے باعث معمولات زندگی درہم برہم ہوگئے اور تین افراد سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ اور گرد و نواح میں موسلادھار بارشوں کے باعث سڑکیں زیر آب آگئیں اور سعودی محکمہ شہری دفاع کے مطابق دیہی علاقے الموسم میں تین افراد پانی کے ریلے میں ڈوب کرجاں بحق ہوگئے۔
جمعہ سے جاری رہنے والی بارش کے بعد وادی بن عبد اللہ اور وادی مثعان میں زبردست سیلاب آگیا ہے اور محکمہ شہری دفاع نے کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
محکمے کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والوں میں 35 سالہ نوجوان اور 13 سالہ دو لڑکے شامل ہیں، جو وادی میں گرنے کے بعد سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔
شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا
واضح رہے کہ سیلابی ریلوں کے باعث الموسم کا پورا علاقہ متاثر ہوا ہے، جبکہ دوسرے علاقوں سے جوڑنے والی سڑک مکمل طور پر ڈوب گئی تھی۔