تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سعودی صحرا میں چاول کی کاشت : دنیا کا پہلا حیرت انگیز تجربہ

ریاض : سعودی عرب میں صحرائی زمین اور سمندر کے کھارے پانی سے بہترین اقسام کے چاول کی کاشت کا منفرد اور کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔

مشکل موسمی حالات میں اور جدید مواد کے ساتھ ایک سعودی شہری نے مکہ معظمہ کے صحرا میں چاول کی کاشت کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ چاول کی فصلوں کی صحرائی علاقوں میں خشک کاشت کا یہ تجربہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے۔

ایگری کلچرانجینیر اور محقق انجینیر یوسف بندقی کا العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ نہ صرف مملکت بلکہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب تجربہ ہے۔

چاول کی کاشت ، جدید زراعت اور اس کی ٹیکنالوجی میں مہارت رکھنے والے ایک محقق انجینیر یوسف عبدالرحمن بندقجی نے بتایا کہ زراعت کا خیال دو سال قبل جدہ شہر میں اس وقت ان کے ذہن میں آیا جب وہ وزارت زراعت و آب پاشی کی نگرانی میں قائم کردہ ایک ایک فارم کے پاس تھے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس فارم میں آب پاشی کا عمل سمندر کے پانی سے ہوتا ہے جو زیادہ نمکین سمجھا جاتا ہے۔ اس دوران میں نے کاشت شدہ پودوں اور آبپاشی کے لیے استعمال ہونے والے پانی کے ساتھ ساتھ آب و ہوا اور گرم موسموں کا مطالعہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چاول کی فصلوں کی خشک کاشت کے بارے میں میرا تجربہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کاشت جدید ماحول دوست نامیاتی مواد اور آبپاشی کے نظام کے ساتھ مہینے میں پانچ بار کی گئی۔ یہ تجربہ پانچ سال کیا گیا اور ہر سال فصل کی کٹائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ چاول کی کاشت کا خیال اس وقت آیا جب اس کی تجویز ریسرچ سینٹر کے کنسلٹنٹس نے کی، کیونکہ اس آئیڈیا کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جدید مواد اور مہارت پر انحصار کرنا تھا۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں چاول کے فارم میں اس کی کاشت اور آبپاشی کی پیروی کرنے اور کھیت اور لیبارٹری کے تجربات کے نتائج کا مشاہدہ کرنے کے لیے 12 گھنٹے کام کرتا رہا۔ اس کے فارم کا رقبہ 2 ہیکٹر ہے اور کچھ چھوٹے رقبے پر غور کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چاول شکل میں گندم سے ملتا جلتا ہے، لیکن خصوصیات اور نظام میں مختلف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سال بھر اور تمام موسموں میں چاول اگاسکتے ہیں۔ میرے پاس فارم پر چاول کی تین اقسام ہیں، جو انڈونیشیائی سیاہ چاول کے علاوہ سعودی الرویا سفید چاول، الحساوی سرخ چاول شامل ہیں۔”ؤ

انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ آئندہ چند ماہ کے دوران مکہ المکرمہ کے مضافات میں سیلانی چائے اگانے کے تجربے کو عملی جامہ پہنانے پر کام کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -