سعودی عرب میں تمام کیفے اور ریسٹورنٹس کل سے نئے ضوابط کے پابند ہوں گے جن کے تحت انہیں کاغذی اور الیکٹرانک مینو، بشمول آن لائن ڈیلیوری پلیٹ فارمز پر غذائی اجزاء کی مکمل تفصیلات ظاہر کرنا لازمی ہوگا۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کیفے اور ریسٹورنٹس کے مینو میں تفصیلی غذائی معلومات شامل ہوں گی جیسے کیلوریز کی مقدار، چکنائی، شکر اور سوڈیم کی شرح نیز وہ اجزاء جن سے الرجی ہو سکتی ہے تاکہ صارفین صحت کے لیے بہتر فیصلے کئے جاسکیں۔
نئے ضوابط کے مطابق اُن کھانوں کے ساتھ ’نمک دانی‘ کا نشان لگانا ضروری ہوگا جن میں نمک کی مقدار زیادہ ہو اور مشروبات میں کیفین کی مقدار بھی واضح طور پر درج کرنا ہوگی نیز ہر کھانے کی آئٹم سے حاصل شدہ کیلوریز کو جلانے کے لیے درکار وقت کی وضاحت بھی کی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے یہ اقدام شفافیت کو فروغ دینے اور مملکت میں غذائی معیار زندگی بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد صحت مند انتخاب کی حوصلہ افزائی اور کھانوں کے اجزا کے بارے میں عوامی آگاہی کو بڑھانا ہے۔
سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا اہم بیان:
سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں موجود گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید 14 ماہ سے کم مدت ہونے پر کرائی جا سکتی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ جوازات کے ایکس اکاونٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ گھریلو ملازمین کے اقامے کی ایکسپائری میں 6 ماہ کی مدت باقی ہے اس صورت میں اقامہ کی تجدید کرائی جاسکتی ہے یا نہیں؟۔
جس پر محکمہ جوازات کا کہنا تا کہ گھریلو کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے انتہائی مدت 14 ماہ سے کم ہو تو اس صورت میں مزید اس میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔
سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟
جوازات نے بتایا کہ ضوابط کے مطابق کمرشل کارکنوں کے اقامے کی ایکسپائری میں اگر 6 ماہ یا اس سے کم وقت باقی ہونے کی صورت میں تجدید کرنا ممکن ہے تاہم اسکے لیے ضروری ہے کہ کارکنوں کا ورک پرمٹ اور میڈیکل انشورنس کارآمد ہو۔