تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

سعودی عرب: موٹرسائیکل سواروں کے لیے نئے ضوابط جاری

سعودی عرب میں ٹریفک پولیس نے موٹر سائیکل سواروں کے لئے نئے ضوابط جاری کردیئے، جس میں انہیں خبردار کیا گیا ہے کہ غیرمعمولی سامان لے جانے پر 300 ریال تک چالان کیا جاسکتا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے موٹرسائیکل سواروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ بہت زیادہ یا بڑا سامان جس سے نہ صرف انہیں بلکہ دوسروں کی زندگی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہو کسی بھی صورت میں موٹرسائیکل پر نہ رکھا جائے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق غیرمعمولی سامان موٹرسائیکل پر رکھنا قانون شکنی شمار کی جاتی ہے جس پر 150 سے 300 ریال تک چالان کیا جا سکتا ہے۔

ٹریفک پولیس کا مزید کہنا تھا کہ موٹرسائیکل سواروں کو چاہیے کہ وہ قواعد کا خیال رکھتے ہوئے ڈرائیونگ کریں تاکہ خود بھی محفوظ رہیں اوران کی وجہ سے کسی دوسرے شخص کو مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یاد رہے کہ بعض افراد موٹرسائیکل پر سیڑھی یا اسی قسم کی اشیا لے جاتے ہیں جس سے قریب سے گزرنے والی گاڑیوں کو دشواری ہوتی ہے، جبکہ حادثات بھی رونما ہوتے ہیں۔

دوسری جانب سعودی عہدیدار نے دوران ڈیوٹی سوشل میڈیا استعمال کرنے والے ملازمین کو سختی سے متنبہ کیا ہے، احکامات کی روگردانی پر باضابطہ کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔

سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے عہدیدار عبود آل زاحم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈیوٹی کے دوران سرکاری ملازم سماجی رابطے کی ویب سائٹس استعمال کرنے کا مجاز نہیں ہے، قانون کی خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی ہوگی۔

آل زاحم نے توجہ دلائی کہ سرکاری اداروں کے ضابطہ اخلاق کے برخلاف ملازمین ڈیوٹی کے دوران اپنے موبائل فون کے ذریعے سماجی رابطہ وسائل پرسرگرم رہتے ہیں، یہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔

Comments

- Advertisement -