ریاض: سعودی عرب میں ملازمت کے سلسلے میں مقیم اوورسیز اکثر یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا کمپنی کے ملازم کی اسپانسر شپ انفرادی میں تبدیل کی جا سکتی ہے؟ سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جو کمپنی کی اسپانسر شپ میں ہیں، ان کی کفالت انفرادی شعبے میں منتقل نہیں کی جا سکتی۔
سعودی عرب میں امیگریشن قوانین کے مطابق کمپنیوں اور اداروں میں پیشہ ور غیر ملکیوں کے اقاموں کا اجرا وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری ’ورک پرمٹ‘ کے بعد کیا جاتا ہے جس کی فیس مقرر ہے۔
دوسری جانب انفرادی اسپانسرز کی زیر کفالت جو غیر ملکی کارکن ہوتے ہیں ان کے اقاموں کے اجرا کے لیے وزارت افرادی قوت سے این او سی اور ورک پرمٹ درکار نہیں ہوتا، اسی وجہ سے ’انفرادی ملازمین‘ کے اقاموں کی تجدید کے لیے لیبر آفس کی کوئی فیس نہیں ہوتی۔
انفرادی ملازمین میں عام طور پر گھریلو کارکن ہوتے ہیں جنھیں ’عمالہ منزلیہ ‘ کہا جاتا ہے، گھریلو ملازمین کے جملہ امور کی نگرانی محکہ پاسپورٹ یعنی ’جوازات‘ کے ذمہ ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات ‘ کے قانون کے تحت ایسے افراد جو کمپنیوں کے ملازمین ہوتے ہیں ان کے لیے قوانین ایسے ملازمین سے مختلف ہیں جو براہ راست سعودی شہریوں کی زیر کفالت ہوں۔