ریاض: سعودی عرب نے تیل کی عالمی مارکیٹ میں توازن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تیل کی اضافی پیداواری صلاحیت کو بروئے کار لانے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت وزارتی کونسل کا اجلاس سلامہ محل میں جدہ میں ہوا، اجلاس میں تیل کی عالمی مارکیٹ کی مجموعی صورت حال اور تیل کی طلب اور رسد پر غور کیا گیا۔
کابینہ نے اس کی بات کی توثیق کی کہ سعودی عرب مستقبل میں تیل کی رسد اور طلب میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے وقت ضرورت اپنی تیل کی اضافی پیداوار کو استعمال میں لانے کے لیے تیار ہے مگر وہ یہ فیصلہ تیل پیدا کرنے والے دوسرے ممالک کے ساتھ مشاورت کے بعد کرے گا۔
شاہ سلمان نے کابینہ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو کے بارے میں آگاہ کیا، اس میں دونوں لیڈروں نے تیل کی عالمی مارکیٹ میں استحکام اور عالمی معیشت کی نمو کو برقرار رکھنے کے لیے کوششیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
سعودی میڈیا کے مطابق کابینہ نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت کی پیٹرولیم پالیسی کا ایک اہم مقصد ہمیشہ عالمی مارکیٹ میں توازن اور استحکام کا حصول رہا ہے۔
سعودی کابینہ نے تیل پیدا کرنے والے اوپیک اور غیر اوپیک ممالک کے درمیان تعمیری تعاون کو سراہا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پچیس ممالک کے درمیان تیل کی رسد بڑھانے کا سمجھوتا طے پایا تھا۔