تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

سعودی کابینہ کا بڑا اعلان

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں منعقد کابینہ اجلاس میں کمپنیوں کی تنظیم نو کے لیے نئے قانون کی منظوری دیدی گئی ہے۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق نئے قانون میں تجارتی اور غیر منافع بخش کمپنیوں کو زیادہ سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

نئے قانون کے مطابق کمپنیوں کو تاسیس اور کام کے علاوہ بند یا ضم کرنے کے وقت لچک داری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

نئے قانون میں کمپنیوں کے نام رکھنے کی پابندی ختم کردی گئیں جبکہ لمیٹیڈ کمپنیوں کو قرض اور صکوک جاری کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

نئے قانون میں کمپنیوں کو ضم کرنے میں جو رکاوٹیں تھیں انہیں دور کردیا گیا ہے۔ ایک کمپنی دو حصوں میں تقسیم بھی کی جاسکتی ہے۔

نئے قانون انفرادی سطح پر قائم کی جانے والی سٹیبلشمنٹ کو کمپنی میں تبدیل کرنے یا اپنے اثاثے کسی کمپنی میں ضم کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

اسی طرح نئے قانون کی شق نمبر 190 میں دیوالیہ ہونے والی کمپنی کو دیوالیہ ہونے کے بعد بھی اسی نوعیت یا کسی دوسری نوعیت کی کمپنی میں ضم کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

شق نمبر 191 میں کمپنیوں کے انضمام کے حوالے سے یہ سہولت دی گئی ہے کہ کوئی ایک یا ایک زیادہ کمپنی کسی اور کمپنی میں ضم ہوسکتی ہے اور انضمام کے بعد نئی کمپنی تشکیل دی جاسکتی ہے۔

فیملی کمپنیوں کو بھی متعدد سہولتیں دی گئی ہیں جن میں یہ سہولت بھی شامل ہے کہ مالکان کے افراد کو ملازمت دی جاسکتی ہے نیز ہر شیئر ہولڈر کے منافعوں کے تعین کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

انتہائی چھوٹی کمپنیوں کے حسابات آڈیٹر کو پیش کرنے سے استثنی دیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -