ریاض : سعودی عرب پولیس نے ایک گروہ کے دس ملزمان کو گرفتار کیا ہے جو نوکری دلانے کے بہانے سے لوگوں سے اچھی خاصی رقم اینٹھ کر انہیں دھوکہ دے رہے تھے۔
اس حوالے سے سعودی عرب میں ریاض پولیس کے ترجمان میجر خالد الکریدیس نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کی خصوصی ٹیم نے لوگوں کو پرکشش نوکری کا جھانسہ دے کر انہیں لوٹنے والے دس رکنی گروہ کو گرفتار کیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے کے مطابق گروہ میں چھ پاکستانی اور بھارتی شامل ہیں جبکہ ان کے دوساتھیوں کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ بیرون ملک سے نیٹ ورک سے منسلک تھے۔
جعل ساز گروہ سے تعلق رکھنے والے چار بنگلہ دیشیوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو ملزمان کو غیر قانونی موبائل اور انٹرنیٹ سمز فراہم کرتے اور ان کی مجرمانہ کارروائیوں کے شریک تھے۔
میجر خالد الکریدیس نے مزید بتایا کہ ملزمان کو ریاض، مکہ مکرمہ اور مشرقی ریجن سے حراست میں لیا گیا ہے جن سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
گروہ کے بارے میں معلوم ہوا کہ انہوں نے مختلف دھوکے بازی کی وارداتوں کے ذریعے مختلف لوگوں سے 15 لاکھ ریال سے زائد رقم ہتھیائی تھی۔
ملزمان کے قبضے سے 40 ہزار ریال نقد، سونے کے زیورات اور چار ہزار 800 نیشنل اور انٹرنیشل موبائل سمز بھی برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان ایسے افراد کا شکار کرتے تھے جو روزگار کی تلاش میں یا بینک سے قرض لینے کے لیے کوشاں ہوتے۔
ملزمان سوشل میڈیا پرانتہائی پرکشش تنخواہ اور مراعات پرمبنی نوکری اور آسان قرض حاصل کرنے کا اشتہار دیتے انٹرویو کے لیے آن لائن وڈیو کانفرنس کا انتظام کرتے تھے۔
انٹرویو کے بعد نیٹ ورک کی جانب سے بائیو ڈیٹا اور فائل مکمل کرنے کے لیے درخواست گزار کی ذاتی معلومات جن میں بینک اکاونٹ کی تفصیلات بھی شامل ہوتی تھی حاصل کی جاتی تھیں۔
خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ایک شخص نے اپنے شکار ہونے کی داستان میں کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر پرکشش نوکری کا اشتہار دیکھ کر اپنی سی وی ارسال کردی۔
سی وی ارسال کرنے کے کچھ دن بعد آن لائن انٹرویو کے لیے وقت متعین کیا گیا، متاثرہ شخص کا مزید کہنا تھا کہ وقت مقررہ پر آن لائن وڈیو انٹرویو شروع ہوا دوسری جانب جو شخص تھا وہ انتہائی شائستہ اورمہذب دکھائی دے رہا تھا۔
انٹرویو کے بعد ایک فارم ارسال کیا گیا جو نوکری سے متعلق ہی تھا جس کے بارے میں کہا گیا کہ فارم پر کرکے آن لائن جمع کرانا ہے جس کے بعد کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز فیصلہ کریں گے۔
فارم ارسال کرنے کے دوسرے دن موبائل پرایس ایم ایس کے ذریعے ایک کوڈ موصول ہوا جس کے ساتھ ہی موصول ہونے والی کال میں کہا گیا کہ وہ کوڈ کمپنی کو ارسال کرنا ہے تاکہ آن لائن انٹرویو کے مرحلے کو مکمل کیا جاسکے۔
متاثر شخص نے مزید کہا کہ کال کرنے والے انتہائی مہذب طریقے سے بات کررہا تھا ایسا محسوس ہی نہیں ہوتا تھا کہ وہ کوئی لٹیرا یا جعل ساز ہے۔ موصول ہونے والا کوڈ کال کرنے والے کو دینے کے چند منٹ بعد ہی میرے بینک اکاؤنٹ سے خطیررقم نکالی جاچکی تھی۔
واضح رہے اس سے قبل موبائل فون پر خطیر رقم انعام میں نکلنے کی نوید سنا کرلوگوں کو لوٹا جاتا تھا بعدازاں بینک اکاؤنٹ اپ ڈیٹ کرنے کا کہہ لوگوں کی بینک معلومات حاصل کرکے ان کے اکاؤنٹ سے رقم منتقل کرالی جاتی جبکہ اب پرکشش نوکری اور آسان قرضے کا لالچ دے کر واردات کا نیا طریقہ اختیار کیا گیا تھا۔