ہفتہ, فروری 1, 2025
اشتہار

سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا، سعودی حکومت نے ٹیکسی کمپنیوں کو پابند کردیا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو ملازمت دیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ڈائریکٹر ماجد الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں سعودائزیشن کا ہدف حاصل کرنے میں غیر معمولی کامیابی ہوئی ہے۔ نئے سال کے آغاز سے ہی غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ 20 ہزار سعودی رجسٹر کیے جاچکے ہیں۔

الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی کے شعبے میں 100 فیصد سعودائزیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے مقررہ مدت میں حاصل کر لیا جائے گا۔

سعودی عرب کی ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں 11 رجسٹرڈ کمپنیاں کام کررہی ہیں جن میں اس وقت تک 6 لاکھ کے قریب سعودی ڈرائیور رجسٹر ہیں، ان میں 2 ہزار سعودی خواتین بھی شامل ہیں۔

الزہرانی کے مطابق اس وقت ایپ ٹیکسی سروس میں 20 ہزار کے قریب غیر ملکی خدمات کام کر رہے ہیں ان کی جگہ جلد ہی سعودی لے لیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت نقل و حمل کی جانب سے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اس امر کا جائزہ لیتی ہیں کہ کون سی کمپنیاں سعودائزیشن کے قانون پر عمل کر رہی ہیں اور کون اس کی خلاف ورزی کی مرتکب ہیں، وہ کمپنیاں جو سعودی کارکنوں کی جگہ غیر ملکیوں کو ڈرائیور کے طور پر رجسٹر کرتی ہیں ان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔

سعودیوں کی جگہ غیر ملکیوں کو رکھنے پر کمپنی پر فی ڈرائیور 5 ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ کمپنی کی سروسز بھی بند کر دی جاتی ہیں، خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی اس کے علاوہ ہے جس میں جرمانہ اور وزارت محنت کا لائسنس منسوخ یا معطل کیا جانا شامل ہے۔

ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ٹیکسی کمپنیوں کو تحریری نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں کہ رواں برس تمام غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ سعودی شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی سختی سے پابندی کی جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں