تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سعودی عرب: غیرملکی ملازم کے فرار ہونے پر آجر نے کیا کیا؟

ریاض: سعودی عرب میں غیرملکی ورکر کے فرار ہونے پر آجر نے محکمہ پاسپورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) سے کفیل نے اسفسار کیا کہ ملازم کا خروج نہائی لگایا تھا مگر معلوم ہوا کہ وہ اپنے ملک روانہ ہونے کے بجائے فرار ہو گیا ہے، اس صورت میں کیا کروں کہ میرے ذمہ اس کارکن کا ریکارڈ ختم کرایا جاسکے؟۔

جوازات نے وضاحت پیش کی کہ قانون کے مطابق کارکن کی سعودی عرب سے روانگی تک کی ذمہ داری آجر کی ہوتی ہے اس لیے اسپانسر کو چاہیے کہ وہ کارکن کی روانگی کی تصدیق کرنے کے لیے اس سے رابطے میں رہے۔

محکمہ پاسپورٹ نے کہا کہ اپنے اجیر کا محض خروج نہائی ویزا لگانا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ نگرانی بھی ضروری ہے۔

سعودی جوازات کا کہنا ہے کہ اگر کارکن خروج نہائی ویزا استعمال نہیں کرتا یعنی وہ خروج نہائی ویزا لگائے جانے کے بعد مقررہ وقت میں سفر نہیں کرتا اور نہ ہی کفیل سے کسی قسم کا رابطہ کرتا ہے تو اس صورت میں کفیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکن کا خروج نہائی کینسل کرائے۔

پاکستان سے براہ راست سعودی عرب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

آجر کو چاہیے کہ وہ خروج ونہائی کیسنل کرانے کے بعد فوری طور پر ’ہروب ‘ فائل کرے تاکہ کارکن کے افعال سے بری الذمہ ہوا جاسکے۔ ہروب ایک طرح سے ورکر کے فرار ہونے کی رپورٹ ہے۔

خیال رہے کہ فرار ہونے کو قانونی اصطلاح میں ’ہروب‘ کہا جاتا ہے۔ جس شخص کا ہروب فائل کیا جاتا ہے تو جوازات کے سسٹم میں اس کی فائل سیز کردی جاتی ہے جس کے بعد اس کے تمام قانونی معاملات روک دیے جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -