تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سعودی عرب : ورک ویزے پر آنے والوں کا اقامہ کیسے بنے گا؟

ریاض : سعودی عرب میں پہلی بار نئے ورک ویزے پر ملازمت کے لیے آنے والے غیر ملکی افراد کی آزمائشی مدت تین ماہ ہوتی ہے اس دوران آجر و اجیر کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنی سہولت کے مطابق ملازمت کا معاہدہ کرسکتے ہیں۔

آزمائشی مدت میں توسیع کے قوانین بھی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے مقرر ہیں جن پرعمل کرنا فریقین کے لیے ضروری ہے۔

جوازات کے ٹوئٹر پر نئے ویزے پر مملکت آنے والے ایک شخص نے دریافت کیا ’ورک ویزے پرسعودی عرب آئے دوماہ ہو گئے تاحال اقامہ نہیں بنا، کیا جرمانہ ہوگا؟

سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت افرادی قوت کے تحت نئے ویزے پرآنے والے کارکنوں کی تجرباتی مدت 90 روز ہوتی ہے اس دوران آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ تجرباتی مدت ختم ہونے سے قبل کارکن کا اقامہ جاری کروائے۔ اقامے کے اجرا میں تاخیر پر 500 ریال جرمانہ ہوتا ہے۔

واضح رہے سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے قانون کے مطابق نئے ورک ویزے پرآنے والے کارکن کو یہ حق دیا جاتا ہے کہ وہ کام کی نوعیت اور معاہدے کے مطابق اس کا جائزہ لے اور تین ماہ کی تجرباتی مدت میں اس کا فیصلہ کرے یہی حق آجر کوبھی دیا جاتا ہے کہ وہ کارکن کے کام کے معیار اور اس کی قابلیت کا جائزہ لینے کے بعد باقاعدہ معاہدہ کرے۔

ملازمت کا معاہدہ تحریری ہوتا ہے جس کے نکات کو اچھی طرح نہ صرف پڑھنا بلکہ سمجھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ بعد میں مشکل نہ ہو۔

نئے قانون ملازمت کے تحت ملازمت کا معاہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے جس میں آجر و اجیر کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے۔ ملازمت کا معاہدہ وزارت افرادی قوت میں رجسٹرکیاجاتا ہے جس کے بعد ہی وہ نافذ العمل مانا جاتا ہے۔

قانون کے مطابق کارکن کے ورک پرمٹ اور اقامہ کی فیس آجر کے ذمے ہوتی ہے۔ اور اقامہ کی تجرباتی مدت جو کہ 90 دن ہوتی ہے میں اگرمزید اضافہ کرنا مقصود ہوتواس صورت میں آجر کارکن سے تحریری طور پر اس کی رضا مندی حاصل کرے گا جس کے بعد اس میں مزید ایک ماہ توسیع کرائی جاتی ہے۔

تجرباتی مدت کے دوران اقامہ جاری نہ کرنے پرآجر کوپانچ سو ریال جرمانہ ادا کرنا ہوتا ہے جس کے بعد اقامہ جاری کیا جاتا ہے۔ اقامہ کے اجرا میں تاخیر پر جرمانے کی ادائیگی کے بغیر اقامہ جاری نہیں ہوتا۔

اقامہ کارڈ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’اقامہ پرتصویراچھی نہیں آئی کیا تبدیل کی جا سکتی ہے؟ سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ کارڈ پرموجود تصویر تبدیل کی جا سکتی ہے تاہم اس کےلیےضروری ہے کہ کارڈ پرموجود تصویر اور اس شخص کی شکل وصورت میں واضح تبدیلی رونما ہوئی ہو۔

تبدیلی ہونے کی صورت میں تصویر تبدیل کرانے کے لیے جوازات کے دفتر سے پیشگی وقت حاصل کرنا ہوتا ہے اور کارآمد پاسپورٹ کے ہمراہ وقت مقرر پرجوازات کے دفترحاضر ہوں جہاں موجود اہلکار معاملے کی جانچ کے بعد ضروری کارروائی کرے گا۔

واضح رہے اقامہ کارڈ میں تصویر اس وقت تبدیل ہوتی ہے جب بچے بڑے ہو جائیں یا چہرے کی شناخت میں غیر معمولی تبدیلی ہو گئی ہواور اقامہ پر ان کی بچپن کی تصویر لگی ہوئی ہو اس صورت میں پاسپورٹ پر بھی تصویر تبدیل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -