سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ روز مملکت کے لیے نئے مالی سال 2025 کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ریاض میں کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں آئندہ مالی سال 2025 کے لیے بجٹ کی منظوری دی گئی۔
مذکورہ بجٹ 101 ارب ریال خسارے کا ہے جس میں آمدنی کا تخمینہ 1.18 ٹریلین ریال جب کہ اخراجات 1.28 ٹریلین ڈالر کے متوقع ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت خزانہ نے 2025 میں سعودی عرب کی حقیقی جی ڈی پی کی نمو 4.6 رہنے کی پیشگوئی کی ہے، جو 2024 کے 0.8 فیصد تخمینے سے زیادہ ہے اور یہ ترقی نان آئل سیکٹر کی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے ہوگی۔
نئے بجٹ میں اہم منصوبوں اور شعبوں پر اخرجات کو تیز کرتے ہوئے شہریوں اور رہائشیوں کے لیے ضروری خدمات کو برقرار رکھنے کو ترجیح دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں سعودی عرب کا ممجموعی قرضہ 2025 میں 1.3 ٹریلین ریال تک پہنچنے کا امکان ہے جو جی ڈی پی کے 29.9 فیصد کے مساوی ہے۔
دریں اثنا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزرا اور متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مملکت کے وژن 2030 کے سفر میں بجٹ میں شامل ترقیاتی اور سماجی پروگرام حکمت عملی اور منصوبوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں
انہوں نے معاشی استحکام کی سپورٹ اور جامع ترقی کے حصول میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ، نیشنل ڈیولپمنٹ فنڈ اور دیگر ترقیاتی فنڈز کے اہم کردار پر زور دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم اقتصادی بنیاد کو متنوع بنانے، وسعت دینے اور مملکت کی مالی حیثیت کی طاقت کو بڑھانے کےلیے کام کرتے رہیں گے۔