اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

سعودی عرب کے قدم سولر انرجی کی جانب بڑھنے لگے

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں پائیدار توانائی کی فراہمی میں بدتدریج اضافہ ہورہا ہے، اینرجی سیکٹر سے تعلق رکھنے والی فرانس کی معروف کمپنی ٹوٹل انرجیز نے سعودی عرب میں اپنے پہلے سولر پاور پلانٹ کی فنانسنگ کو مکمل کرلیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کی ٹوٹل انرجی، جاپان سے تعلق رکھنے والی ٹویوٹا اور سعودیہ کی الطاقہ مل کر قابل تجدید توانائی کے حامل 119 میگاواٹ کا سولر پلانٹ کنسورشیم کے ذریعے تیار کریں گے۔

ریاض میں قائم سعودی پاور پروکیورمنٹ کمپنی کے ساتھ فرانسسی گروپ نے بجلی کے منصوبے کے حوالے سے معاہدہ کیا تھا، اس سلسلے میں کنسورشیم فوٹو وولٹک پاور پلانٹ کی مالی اعانت کرے گا اور اسے چلائے گا۔

- Advertisement -

دارلحکومت ریاض سے تقریباً 500 کلومیٹر دور وادی الدواسیر میں چینی انفرااسٹرکچر کمپنی سیپکو کی جانب سے 2025 کے اوائل تک پلانٹ تعمیر کیا جائے گا، ٹوٹل انرجی سعودی عرب کے مطابق مذکورہ پراجیکٹ توانائی کے حوالے سے ان کی کامیاب حکمت عملی کی ایک اور مثال ہے۔

واضح رہے کہ ویژن 2030 کے تحت سعودی عرب کا مقصد اس دہائی کے آخر تک قابل تجدید توانائی سے گھریلو پیداواری صلاحیت کو 50 فیصد تک بڑھانا ہے، سعودی عرب کا ہدف ہے کہ 2060 تک کاربن کے اخراج کو صفر کر دیا جائے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں