تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

حجام کرام نے سیاسی شعار بلند کیے تو سخت کارروائی ہوگی، سعودی حکومت

ریاض : سعودی حکومت نے جاری بیان میں حج کے موقع پرگڑ بڑپھیلانے والوں کو سخت کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے خلاف ورزی پر سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے حج بیت اللہ کے لیے آنے والے مہمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ حج کے موقع پر اپنی توجہ مقدس مقامات کی روحانیت کی برکات سمیٹنے، شعائر حج کی ادائی اورفریضہ حج کی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے پر مرکوز رکھیں اورہرقسم کے مذہبی اور سیاسی نعرہ بازی کی الائشوں سے خود کو دور رکھیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز سعودی کابینہ کے اجلاس کےبعد جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حجاج کرام کا سیاسی، مسلکی اور فرقہ وارانہ نعروں میںملوث ہونا مناسب نہیں۔ اس طرح کے تصرفات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوں گے۔

سعودی حکام کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص یا گروپ کی طرف سے حج کے موقع پر سیاسی نعرے بازی اور فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والا بیان وزیر اطلاعات ترکی بن عبداللہ شبانہ نے پڑھ کر سنایا،اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے اسلام کے پانچویں رکن یعنی حج کی ادائی کے لیے آنےوالے فرزندان توحید کا خیر مقدم کیا اور ان کے فریضہ حج اور مناسک حج کی ادائی کی توفیق اور عبادت کی قبولیت کی بھی دعا کی۔

شاہ سلمان نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں پر حجاج کرام کو مناسک کی ادائیگی کے دوران ہرممکن مدد، سہولت اور آسانی فراہم کرنے پر زور دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز شاہ سلمان کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں علاقائی اور عالمی صورت حال پر بھی غور کیا گیا، کابینہ نے سنہ 2020ءکے آخر تک تیل کی پیداوار کم کرنے کے ‘اوپیک’ کے فیصلے کو سراہا۔

کابینہ نے جمہوریہ سوڈان میں احتجاجی تحریکوں اور مسلح افواج کے درمیان طے پائے شراکتِ اقتدار کے سمجھوتے کا بھی خیر مقدم کیا۔ اجلاس میں یمن، شام، لیبیا کی صورت حال اور ایران کی طرف سے خطے میں بڑھتی مداخلت اور اس کی روک تھام پربھی غور کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -