بدھ, اکتوبر 23, 2024
اشتہار

سعودی شہریوں میں اپنا نام تبدیل کرنے کے رجحان میں اضافہ، وجہ کیا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

نام کسی بھی انسان کی ابتدائی شناخت میں سے ایک ہوتا ہے لیکن سعودی عرب میں نام تبدیلی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے جس کی اہم وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔

سعودی عرب میں برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنانے والے ادارے ’احوال مدنیہ‘ نے 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے پہلے نام کو تبدیل کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے اس میں کنیت، سرپرستی، قبیلہ یا دوسرے دادا کا نام حذف کرنے کی اجازت دی گئی۔

اخبار 24 نے ’احوال مدنیہ‘ کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ 6 سال قبل 2018 کے ابتدائی تین ماہ میں 1300 نام تبدیل ہوئے۔ جو یومیہ تعداد 14 افراد بنتی ہے۔ ان میں زیادہ تر پرانے نام تھے جنہیں تبدیل کرایا گیا، ان قدیم ناموں میں ’حطیحطۃ‘ اور ’رثعان‘ ہیں۔

- Advertisement -

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں شہریوں کے بہت سے نام ہیں، جن میں کئی قدیم اور جدید ہیں۔ یہ نام اپنےعلاقے ، ثقافت اور روایات کے حوالے سے بھی رکھے جاتے ہیں۔

جیسا کہ نجد میں بہت سے مردوں کا نام ’نجر‘ رکھا جاتا ہے۔ نجر ایک تانبے کا آلہ ہے جسے صحرائی قبائل کافی کے بینز پیسنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ کئی وجوہ کی بنا پر روایتی اور پرانے نام ختم ہونے لگے ہیں

نام تبدیل کرنے کے حوالے سے ماہر نفسیات ڈاکٹر بندر الحداد کا کہنا ہے کہ نام بدلنے کے پیچھے لوگوں کے کچھ محرکات ہوتے ہیں۔ ان میں تو کچھ نام پرانے ہوتے ہیں جیسے دادا کے نام پر پوتے کا نام رکھ دیا گیا۔ مگر آج کل یہ نہیں ہو رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ نام اپنے عجیب و غریب، مشکل ہونے کی وجہ سے تبدیل ہوتے ہیں۔ نام تبدیل کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ کچھ نام تضحیک اور دھونس کا سبب بن جاتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ ذہنی طور پر اپنے نام کو لے کر پریشان ہوتے ہیں۔

ماہر نفسیات کے مطابق نوعمر افراد میں نام تبدیل کرنے کی وجہ تب بنتی ہے کہ جن سے آپ نفرت کرتے ہیں، جو آپ کا نام نفرت سے لیتے ہوں یا جن کے ساتھ آپ برے سلوک یا حالات کا سامنا کر چکے ہوں۔

ڈاکٹر الحداد نے کہا کہ اچھے نام بھی بہت سارے ہیں جنہیں لوگ رکھتے ہیں اور ایسا عموماً ان لوگوں کے نام پر رکھے جاتے ہیں جنہیں آپ چاہتے ہیں یا ان جیسا بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں