بیونس آئرس: ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں منعقد ہونے والے G 20 سربراہی اجلاس میں سعودی ولیٔ عہد شہزادہ محمد بن سلمان عالمی میڈیا کی نگاہوں کا مرکز بنے رہے۔
تفصیلات کے مطابق جی ٹوینٹی سربراہی اجلاس میں محمد بن سلمان خاشقجی قتل کے بعد اپنے پہلے سفارتی امتحان سے گزرے، عالمی میڈیا کی نظریں انھیں پر رہیں۔
[bs-quote quote=”ڈونلڈ ٹرمپ سعودی ولیٔ عہد کے پاس سے گزرے تو دونوں رہنماؤں میں مسکراہٹ کا تبادلہ ہوا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
اجلاس میں کون سعودی ولیٔ عہد سے ملا اور کون کترایا، میڈیا بغور نوٹ کرتا رہا، سعودی شہزادے سے سب سے زیادہ گرم جوشی روسی صدر پیوٹن نے دکھائی۔
خیال کیا جا رہا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان اجلاس میں نظر انداز کے جائیں گے تاہم روسی صدر ولا دی میر پیوٹن نے دوستوں کی طرح گرم جوشی سے ان کے ہاتھ پر ہاتھ مارا۔
فرانس کے صدر سے بھی کئی منٹ تک سرگوشیاں ہوتی رہیں، میکرون کچھ سمجھاتے اور محمد بن سلمان مسکراتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: جی 20 اجلاس محمد بن سلمان کے لیے بڑا سفارتی امتحان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاس سے گزرے تو دونوں رہنماؤں میں مسکراہٹ کا تبادلہ ہوا، تاہم جب ترک صدر طیب اردوان آئے تو دونوں نے ایک دوسرے سے نظریں چرا لیں، ترک صدر اور محمد بن سلمان نے علیک سلیک بھی نہ کی۔
خیال رہے کہ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات کے باعث جی 20 اجلاس بھی متاثر ہوسکتا ہے۔