جمعرات, اپریل 10, 2025
اشتہار

سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا خطے کی صورتحال پر ٹیلیفونک رابطہ

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے درمیان خطے کی صورت حال پر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ٹیلی فون کیا، اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی صورتِ حال پربات چیت ہوئی۔

اس موقع پر مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کا بھی جائزہ لیا گیا، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عید الفطر کی مبارک باد بھی دی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدہ نہ کرنے کی صورت میں بمباری کی دھمکی کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی۔

قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ براہ راست سفارت کاری کے امکان کے بارے میں پُر امید نظر آئے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے ایران امریکا سے براہ راست بات چیت کرنے کا خواہاں ہے۔ ’میرے خیال میں یہ بہتر ہے کہ ہم براہ راست بات چیت کریں، اگر آپ ثالثی کریں تو دوسرے فریق کو بہتر سمجھتے سکتے ہیں۔‘

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں انہوں جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت کا مطالبہ کیا تھا جبکہ انہوں نے تہران کو حملوں کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

تاہم ایران نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا وہ بالواسطہ سفارت کاری پر رضامند ہے۔

آیا یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ایران نے واقعی اپنا مؤقف تبدیل کیا ہے یا ڈونلڈ ٹرمپ اس کے مؤقف کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔

چند روز قبل امریکی صدر نے این بی سی نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکی اور ایرانی حکام اس حوالے سے آپس میں بات چیت کر رہے ہیں۔

کس صورت میں ٹیرف نہیں دینا پڑے گا؟ ٹرمپ نے بتایا

انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران نے معاہدہ نہیں کیا تو بمباری ہوگی، اگر وہ معاہدہ نہیں کرتا تو میں اس پر ٹیرف بھی عائد کروں گا جیسا کہ میں نے چار سال پہلے بھی کیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں