تازہ ترین

سعودی ولی عہد نے جمال خاشقجی کے قتل کاحکم دیا، امریکی میڈیا کا دعوی

نیویارک : امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دیا تھا، سی آئی اے نے فون کالز ریکارڈ سے اندازہ لگایا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اندازوں کےمطابق سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کاحکم دیا سی آئی اے نے جمال خاشقجی کے فون کالز اور قتل سے پہلے اورقتل کے بعد سعودی قونصل میں موجودسعودی ایجنٹس کی کالزکے جائزے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا۔

سی آئی اے نے اپنا تجزیہ ٹرمپ انتظامیہ اور قانون سازوں کوپیش کردیا ہے جبکہ سعودی عرب کا مؤقف ہے جمال خاشقجی کے قتل کا حکم ولی عہد محمد بن سلمان نے نہیں بلکہ ایک سینئیر انٹیلیجنس اہلکار نے دیا تھا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کے محکمہ پبلک پراسیکیوشن نے ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ان پانچ افراد نے جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

مزید پڑھیں : سعودی عرب کا جمال خاشقجی کے قتل کو بین الاقوامی معاملہ تسلیم کرنےسے انکار

اس سے قبل سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل کو بین الاقوامی معاملہ تسلیم کرنےسے انکار کردیا تھا ، سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ منظرِ عام لانے کے بعد نیوز کانٖفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کا پبلک پراسیکیوشن ابھی تک بہت سے سوالوں کے جواب کی تلاش میں ہے اور وہ تحقیقات کررہا ہے۔

خیال رہے امریکا نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 17 سعودی حکام پر پابندی عائد کرتے ہوئے اُن کے اثاثے منجمد کردیے تھے ، امریکی حکومت نے ترکی کی جانب سے فراہم کی جانے والی خاشقجی قتل سے قبل ٹیپ کی جانے والی آڈیو ریکارڈنگ کو سننے کے بعد سعودی حکام کے امریکا داخلے پر پابندی عائد کی۔

واضح رہے سعودی صحافی جمال خاشقجی کوگزشتہ ماہ استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -