بدھ, جنوری 8, 2025
اشتہار

سعودی عرب : غیر ملکی ملازمین سے متعلق اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض : سعودی عرب میں سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران تقریباً 2 لاکھ34 ہزار غیر ملکی گھریلو ملازمین آئے ہیں۔

اخبار "عکاظ” کے سروے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ایام میں کیے جانے سروے کے مطابق سعودی عرب میں ایک سال کے دوران تقریباً 2لاکھ 34ہزار غیر ملکی گھریلو ملازمین روزگار کیلیے مملکت آئے، ان ملازمین کی اکثریت خواتین پر مشتمل ہے جو گھریلو کام اور نوکریوں کے لیے آئیں۔

مذکورہ ملازمین کی تعداد 12.4 لاکھ ہوگئی، اس زمرے میں تقریباً 40 ہزار مرد گھریلو ملازمین بھی ہیں، جبکہ ان کی کُل تعداد 48ہزار تک ہے۔

- Advertisement -

سعودی عرب

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مملکت میں مجموعی طور پر 39لاکھ 7ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں، جن میں 27.3 لاکھ مرد اور 12.5 لاکھ خواتین ہیں۔

یہ ملازمین مختلف شعبوں میں خدمات انجام دیتے ہیں جیسے کہ گھریلو کاموں میں مددگار، ڈرائیور، باورچی، کھانے فراہم کرنے والے، سیکیورٹی گارڈز (گھروں، کاروباری مراکز اور دیگر جگہوں کے لیے)، گھریلو منیجر، مالی، نرسیں، درزی، اور ذاتی انسٹرکٹرز وغیرہ۔

سعودی عرب کی وزارتِ افرادی قوت نے سعودی شہریوں کے لیے چار سے زیادہ اور غیر ملکیوں کے لیے دو سے زیادہ گھریلو ملازمین رکھنے پر اضافی فیس مقرر کی ہے۔

یہ قانون دوسال قبل متعارف کرایا گیا تھا جس کے تحت ایک اضافی ملازم کی مد میں سالانہ 9 ہزار600 ریال فیس وصول کی جاتی ہے۔

لیکن کچھ معلاملات میں انسانی بنیادوں پر استثنا بھی دیا گیا ہے، جیسے کہ معذوری، سنگین اور دائمی بیماریوں اور دیگر مشکلات کے حامل افراد کے کیسز وغیرہ۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024کی تیسری سہ ماہی میں سعودیوں اور غیر سعودیوں کے لیے لیبر فورس میں شمولیت کی شرح 66.6فیصد تھی، جو دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 0.4 پوائنٹس زیادہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں