منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

خروج عودہ کی خلاف ورزی پر اہلخانہ کو بھی مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم شہریوں کے، خروج و عودہ پر جانے اور واپس نہ آنے کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیے ہیں اور اس حوالے سے تفصیلی وضاحت پیش کی ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اہلیہ خروج و عودہ پر گئی ہوئی ہیں اور ان کا فوری طور پر واپس آنے کا ارادہ نہیں، اگر اہلیہ کا اقامہ کینسل کرتا ہوں تو اس صورت میں کیا دوبارہ ان کے لیے ویزا جاری کروایا جا سکتا ہے؟

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے خرج ولم یعد کے قانون کا اطلاق ورک ویزے پر مقیم افراد پرہوتا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے قوانین کے تحت ایسے تارکین جو خروج و عودہ پر جا کر واپس نہیں آتے، ان پر خروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے۔

ایسے تارکین وطن جو ورک ویزے پر مملکت میں مقیم ہوتے ہیں ان پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ ہونے پر انہیں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے جس کے تحت وہ مقررہ مدت کے دوران نئے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

ماضی میں خرج ولم یعد کے سسٹم کا اطلاق فیملز پر بھی ہوتا تھا مگر بعدا زاں فیملیز کو اس سے چھوٹ دے دی گئی۔

علاوہ ازیں خرج ولم یعد کے قانون کے تحت اس پابندی میں آنے والوں کو اس بات کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ پابندی کے دوران سابق کفیل کے ویزے پر آسکتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں