ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں غیر ملکی شہریوں کے کسی صورت میں بلیک لسٹ ہوجانے کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مملکت میں امیگریشن قوانین کے تحت بلیک لسٹ کیے جانے والوں کی مختلف کیٹگریز ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے کی خلاف ورزی کرنے پر بلیک لسٹ کی مدت 3 برس ہے تاہم اس دوران اگر سابق کفیل چاہے تو وہ بلیک لسٹ کی مدت کے دوران یعنی 3 برس گزرنے سے قبل دوسرے ویزے پر بلا سکتا ہے۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شخص عدالتی سزا کی وجہ سے بلیک لسٹ ہوتا ہے یعنی کسی جرم وغیرہ کی وجہ سے تو اس میں مدت مختلف ہوتی ہے جو ہر کیس کی نوعیت کے اعتبار سے مقرر کی جاتی ہے۔
ایسی صورت میں مدت 3 برس سے لے کر 5 اور 10 برس تک ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا، جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔