تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

اقامہ کینسل کروانے پر فیس کی واپس، سعودی حکام کی وضاحت

ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم کارکنان کے اہل خانہ کے اقامے کے حوالے سے وضاحتیں پیش کی ہیں، اہل خانہ کے ہمراہ مقیم غیر ملکی قانونی معاملات کے لیے جوازات سے رجوع کر سکتے ہیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق ٹویٹر پر ایک شخص نے استفسار کیا کہ اہلخانہ کا خروج و عودہ 6 ماہ کا لگایا ہے، ری انٹری کی مدت میں 4 ماہ باقی ہیں۔ اقامہ کینسل کروانے پر کیا جمع کردہ فیس واپس لی جاسکتی ہے؟

اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ ویزے کے لیے جمع کروائی گئی فیس استعمال کے بعد واپس حاصل نہیں کی جاسکتی۔

واضح رہے کہ جوازات کے قانون کے مطابق خروج و عودہ ویزہ یا ایگزٹ ری انٹری ماہانہ بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے جس کی فیس 100 ریال ماہانہ کے حساب سے جمع کروانے کے بعد ویزا جاری کروایا جاتا ہے۔

خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کے لیے جمع کروائی گئی فیس اس وقت تک واپس لی جاسکتی ہے جب تک فیس کے مقابل سروس حاصل نہ کرلی گئی ہو۔

خروج و عودہ ویزا جاری کروانے اور اسے استعمال کرنے کے بعد فیس قطعی طور پر واپس نہیں لی جاسکتی، اس سے قطع نظر کہ خروج و عودہ ویزا استعمال کیا گیا ہو یا نہیں۔

سوال میں جو نکتہ بیان کیا گیا ہے وہ اہل خانہ کے خروج و عودہ کے بارے میں ہے، خیال رہے کہ فیس کی واپسی کا قانون اہل خانہ یا ورک ویزے پر مقیم غیر ملکی کارکن دونوں کے لیے یکساں ہے یعنی فیس کے مقابل سروس حاصل کرنے کے بعد ادا شدہ فیس ناقابل واپسی ہوتی ہے۔

اقامہ میں نام کی درستگی کے حوالے سے ایک خاتون نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ اقامہ میں انگلش والا نام غلط درج کیا گیا ہے اور پاسپورٹ کے برعکس ہے، اسے کس طرح درست کروایا جائے؟

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ کارڈ میں کسی بھی قسم کی درستگی کے لیے لازمی ہے کہ جوازات کے دفتر سے رجوع کیا جائے جس کے لیے پیشگی وقت حاصل کرنا لازمی ہے۔

وقت مقررہ پر جوازات کے دفتر جانے کے لیے اس امر کا بھی خیال رکھیں کہ حاصل کی گئی اپائنٹمنٹ کا پرنٹ نکال لیں جسے کاؤنٹر پر دکھانا ہوتا ہے، وقت مقررہ پر جوازات کے دفتر پہنچ کر وہاں اصل پاسپورٹ پیش کیا جائے۔ ساتھ ہی اقامہ اور پاسپورٹ کی فوٹو کاپی بھی ہمراہ رکھیں۔

یاد رہے کہ غیر ملکی کارکن اپنے کسی بھی معاملے میں براہ راست جوازات کے دفتر سے رجوع نہیں کرسکتا، اس کے لیے کارکن کا اسپانسر یا اس کی جانب سے مقرر کردہ نمائندہ ہی اس امر کا مجاز ہوتا ہے کہ وہ جوازات کے دفتر سے رجوع کر کے کارکن کے معاملے کو حل کرے۔

Comments

- Advertisement -